توشہ خانہ فوجداری کیس:عمران خان کو 3سال قید ،5سال کیلئے نااہل قرار

Aug 05, 2023 | 13:55 PM

JAWAD MALIK

ایک نیوز:سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو3  سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہواہے، وہ کرپٹ پریکٹس ک مرتکب ہوئے ہیں۔عدالت نے عمران خان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔


تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کو 12 بجے تک پیش ہونے کی مہلت دی تھی۔ جج نے استفسار کیا تھا کہ پیش نہیں ہوئے تو فیصلہ سُنا دیا جائے گا۔

تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم پنجوتھا ضلعی کچہری پہنچ گئے جس کے بعد تھوڑی دیر بعد خواجہ حارث بھی عدالت پہنچ گئے۔

کیس کی سماعت شروع ہوئی تو خواجہ حارث نے کہا کہ کیا مجھے کچھ کہنے کی اجازت ہے؟  میں آپ کے خلاف ٹرانسفر درخواست دائرکر رہاہوں۔

عدالت کا فیصلہ
اس پر جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیئے کہ توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی پر الزامات ثابت ہوتے ہیں، ان پر جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہوا، قابلِ سماعت ہونے کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو 3سال قید کی سزا سنائی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا اور فوری گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔

جج ہمایوں دلاور نے فیصلے میں کہا کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان الیکشن ایکٹ 174 کے تحت ملزم قرار پائے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید اور 1 لاکھ جرمانہ کے سزا سنائی جاتی ہے، جرمانہ کی عدم ادائیگی پر 6 ماہ قید میں اضافہ ہو گا۔

جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سناتے ہوئےریمارکس دیئے کہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے گرفتاری کے وارنٹ نکالے جاتے ہیں۔

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی سزا کا تحریری فیصلہ جاری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے 4 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیاہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان الیکشن ایکٹ 174 کے تحت ملزم قرار پائے ہیں۔فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید اور 1 لاکھ جرمانہ کے سزا سنائی جاتی ہے، جرمانہ کی عدم ادائیگی پر 6 ماہ قید میں اضافہ ہو گا۔

کیس کا پس منظر

اس سے قبل آج بھی توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ توشہ خانہ کیس کی سماعت کے موقع پر جوڈیشل  کمپلیکس میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں.جوڈیشل کمپلیکس کے باہر اور احاطے کے اندر پولیس اور ایف سی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے,جوڈیشل کمپلیکس کے چاروں اطراف خار دار تاریں بچھائی گئی ہیں,جج ہمایوں دلاور کے کمرہ عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے,جج ہمایوں دلاور کے کمرہ عدالت کے باہر واک تھرو گیٹ نصب کیا گیا ہے۔کمرہ عدالت کے اردگرد خار دار تاریں بچھائی گئی ہیں۔بکتر بند قیدی وین جوڈیشل کمپلیکس G11 کچہری پہنچا دی گئی ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-05/news-1691212945-3528.mp4

کمرہ عدالت میں ان وکلاء اور صحافیوں کو اندر جانے کی اجازت دی گئی جن کے نام لسٹ میں موجود ہیں،جوڈیشل کمپلیکس  کے انداز کسی غیر متعلقہ شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کررہے ہیں۔ توشہ خانہ کی آج ہونے والی سماعت کو انتہائی اہم خیال کیا جارہا ہے کیونکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سماعت دوبارہ کرنے کے فیصلے کے بعد آج پہلی سماعت ہورہی ہے۔سماعت شروع ہوئی تو الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز اور سعد حسن عدالت میں پیش ہوئے، تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔ ملزم کے وکیل کی عدم موجودگی پر سماعت 9 بجے تک ملتوی کی گئی۔

وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہونے پر بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہ ہوا۔ عدالت کی جانب سے دوسری بار کیس کال کرانے کی ہدایت کی گئی۔

جج ہمایوں دلاور نے استفسار کیا کہ کچھ کہہ دیں، کوئی شعر ہی کہہ دیں۔

جس پر امجد پرویز نے شعر سنایا کہ

وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی، میرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا

اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں کمال تھا

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کو 10:30 تک مہلت دے دی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 10:30 تک ملتوی کردی۔

وقفے کے بعد سماعت  دوبارہ شروع ہوئی تو معاون وکیل نے کہا کہ خواجہ حارث احتساب عدالت میں ہی موجود ہیں ،پیش ہونے کیلئے وقت دیا جائے۔

عدالت نے استفسار نے کیا کہ کیا آپ کے پاس پاور آف اٹارنی ہے ؟

وکیل امجد پرویز بٹ نے کہا کہ ملزم کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے،امجد پرویز بٹ نے استدعا کی کہ واضح کر دیں خواجہ حارث احتساب عدالت میں دلائل دے رہے ہیں۔

خالد یوسف نے کہا کہ یہ غیب کی بات ہے میں کہہ رہاہوں خواجہ حارث احتساب عدالت میں موجود ہیں۔

امجد پرویز بٹ نے کہا کہ ہمیں علم ہواہے خواجہ حارث نے احتساب عدالت میں اڑھائی بجے کا وقت لیا ہواہے۔

خالد یوسف نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم احتساب عدالت میں کیا وقت ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کو عدالت کی واضح ہدایات تھیں ساڑھے 8بجے حاضری یقینی بنائیں،میں نے کہا تھا کہ ملزم پیش نہ ہوا تو وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔

جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیئے کہ 12 بجے دلائل دیں ورنہ فیصلہ سنا دوں گا۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آخری مہلت دیدی ۔

جج ہمایوں دلاورنے ریمارکس دیئے کہ اگر عمران خان 12بجے تک نہ آئے تو فیصلہ دیں دوں گا۔

بعدازاں عدالت نے ایک بار پھر سماعت میں 12بجے تک کا وقفہ کردیا۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس سے متعلق دائر 8 اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا ہے جس میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ سیشن کورٹ فریقین کو دوبارہ سن کر کیس کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کرے، ٹرائل کورٹ درخواست پر فیصلہ کرتے وقت پٹیشن میں اٹھائے گئے نکات کا بھی جواب دے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کوگرفتار کرلیاگیا

چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو پولیس نے لاہور کی رہائشگاہ زمان پارک سے گرفتار کر لیا۔گرفتاری کے احکامات کے بعد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ان کے گھر کے اندر سے ہی گرفتار کیا گیا۔

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟

پولیس افسران اور عمران خان کے درمیان کچھ دیر بات چیت ہوئی جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری کے وقت کوئی مزاحمت نہیں کی، ان کو گھر سے اندر سے ہی گاڑی میں بٹھایا گیا اور پولیس براستہ ٹھوکر نیاز بیگ انہیں لے کر موٹروے سے اسلام آباد روانہ ہوئی۔

عمران خان کی گرفتاری: پی ٹی آئی رہنماؤں، کارکنوں کے گھر پولیس کے چھاپے

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے بعد لاہورمیں پی ٹی آئی کارکنوں اوررہنماؤں کے گھر پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔آپریشن پولیس سڑکوں پرلا اینڈ آرڈر کوکنٹرول کریگی،انویسٹی گیشن اورسی آئی اے پولیس رہنماؤں اورکارکنوں کے گھروں پرچھاپے ماررہی ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی احتجاج کی صورت میں مظاہرین کو فوری حراست میں لیا جائیگا، پولیس کو کارکنوں کی فہرستیں دوبارہ فراہم کردی گئیں ہیں۔

عمران خان کو جیل میں کونسی سہولیات میسر کی جائیں گی؟

 پی ٹی آئی  چئیرمین عمران خان کو گرفتاری کے بعد لاہور سے اسلام آباداڈیالہ جیل میں قید کیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے راولپنڈی سینٹرل جیل اڈیالہ انتظامیہ نے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں ہائی سکیورٹی زون کے لاک اپ میں رکھا جائے گا۔

جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کو عدالتی فیصلے کے مطابق سہولیات میسر ہوں گی، اسلام آباد پولیس عمران خان کو جیل منتقل کرے گی۔

پی ٹی آئی کاعمران خان کی گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکااعلان
پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

شاہ محمود قریشی کی عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل

پاکستان تحریک اںصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد عوام سے احتجاج کی اپیل کی ہے۔شاہ محمود قریشی نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاکستانیوں آج آپ کو اپنے گھروں سے نکلنا ہوگا، آج گھر کوئی نہ بیٹھے۔ آپ اگر حیققی آزادی چاہتے ہیں تو اپنے لیڈر کیلئے نکلیں۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اپنے بیوی، بچوں کے ساتھ اپنے لیڈر کیلئے باہر نکلو۔

عمران خان کی گرفتاری پرعلی محمدخان کاردعمل
  پی ٹی آئی رہنماعلی محمد خان  نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمرا ن خان کو انصاف نہیں ملا، ہم توشہ خانہ فیصلہ کے خلاف اپیل میں اعلیٰ عدلیہ میں جائیں گے۔چئیرمین تحریک انصاف رہا بھی ہونگے انکی سزا بھی ختم ہوگی اور وہ الیکشن بھی لڑیں گے انشاءاللّٰہ۔

پی ٹی آئی رہنماعلی محمد خان  نے مزید کہا کہ کارکنان اور عوام سے درخواست ہے کہ پرامن رہیں اور کوئی قانون کو ہاتھ میں نہ لے تاکہ 9مئی جیسے حالات دوبارہ پیدا نہ ہوں۔ ہمارے لیڈر جلد ہمارے بیچ ہونگے انشاءاللّٰہ۔

عمران خان کی گرفتاری پرفرخ حبیب کااہم بیان 

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عمران خان میچ فکسنگ کے تحت سزا کا پہلے سے معلوم تھا اور وہ اس غلامی کیخلاف حقیقی آزادی کی جدوجہد کے لئے جیل جانے کے لئے تیار تھے۔ عمران خان صاحب track suit میں تھے اور پولیس زمان گھر کا پچھلے دروازہ سے داخل ہوئی اور عمران خان صاحب نے خود اعتمادی سے خود گرفتاری دی۔

عمران خان کی گرفتاری، پی ٹی آئی کا ہنگامی اجلاس طلب

عمران خان کی گرفتاری پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے پیش نظر طلب کیے گئے اجلاس کی صدارت پارٹی نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کریں گے.

گرفتاری کے بعد عمران خان کا ویڈیو پیغام جاری

 چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گرفتاری سے قبل ریکارڈ کیا گیا اپنا ویڈیو پیغام جاری کر دیاہے جس میں انہوں نے کارکنان کو پر امن احتجاج کا پیغام دیا ہے۔ عمران خان نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میرے پاکستانیوں جب تک یہ پیغام آپ تک پہنچے گا مجھے یہ گرفتار کر چکے ہوں گے اور میں جیل میں ہوں گا، میری آپ سے اپیل ہے کہ آپ نے گھروں میں چپ کر کے نہیں بیٹھنا ، میں یہ جدوجہد اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ اپنی قوم اور آپ کیلئے کر رہاہوں ، آپ کے بچوں کے مستقبل کیلئے کر رہاہوں ، اگر آپ اپنے حقوق کیلئے کھڑے نہیں ہوں گے تو آپ غلاموں کی زندگی گزاریں گے۔

عمران خان نے جیل میں استعمال کے لیے ذاتی سامان منگوالیا

 چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جیل میں رہنے کیلئے ذاتی سامان منگوا لیا۔ عمران خان کو لاہور پولیس نے جب زمان پارک سے گرفتار کیا تو پولیس اتنی جلدی میں تھی کہ انہیں کوئی سامان ساتھ رکھنے نہیں دیا گیا۔تاہم بعد ازاں جب انہیں اسلام آباد ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو انہیں لاہور کے پرانے ایئرپورٹ منتقل کیا گیا۔ عمران خان نے وہاں انتظار کے دوران گھر سے کپڑے اور قرآن پاک منگوایا۔ دیگر سامان میں کتابیں، شیونگ کٹ سمیت ضروری اشیا بھی طلب کیں۔

عمران خان کی گرفتاری پر فنکار برادری کا سخت ردعمل آگیا
پاکستان شوبز کے فنکاروں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔

عمران خان کی گرفتاری کے وقت لی گئی تصویر منظرعام پر آگئی
اب عمران خان کی گرفتاری کے وقت لی گئی تصویر مںظر عام پر آئی ہے۔ جس میں انہیں ٹی شرٹ پہنے گاڑی میں بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔ 

مزیدخبریں