سلیمان اعوان: احتساب عدالت نے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر شہباز شریف فیملی کے وکلاء سے حتمی دلائل طلب کر لیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نمبر نو کے جج نے سماعت کی۔ حمزہ شہباز اور نصرت شہباز کی طرف سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں عدالت کی جانب سے اثاثے منجمد کرنے کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواستگزاروں کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کیس کو منی لانڈرنگ کیس کے ساتھ ہی سنا جائےجسے عدالت نے منظور کر لیاہے۔
احتساب عدالت کو بتایا گیا کہ عدالت نے شہبازشریف،حمزہ شہباز،نصرت شہباز،تہمینہ درانی اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالتی فیصلہ حقائق کے برعکس ہے اورعدالتی حکم پر ایسے اثاثے بھی منجمد کر دئیے جس سے ہمارے بزنس پارٹنر متاثر ہوئےہیں۔ عدالت کا اثاثہ جات کو منجمد کرنے کا حکم درست نہیں ہے۔ عدالت اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات کو کلعدم قرار دے۔ عدالت نے حمزہ شہباز اور نصرت شہباز کے وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی۔