چیف جسٹس سمیت 3ججزکیخلاف ریفرنس دائرکرنےپرغور

فل کورٹ کی استدعا مسترد،وزیراعظم کا قومی اسمبلی میں قراردادلانےکااعلان
کیپشن: The request of the full court was rejected, the Prime Minister announced to bring a resolution in the National Assembly

ایک نیوز:اتحادی جماعتوں نے انتخابات سے متعلق فیصلہ دینے والے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت 3ججز کیخلاف ریفرنس دائرکرنے پر غور شروع کردیا۔کابینہ کے فیصلے کی توثیق نہ کرنے پر قومی اسمبلی میں قرارداد بھی پیش کی جائے گی ۔کل کابینہ کے اجلاس ریفرنس کی منظوری کاامکان ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکومتی اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ قیادت شریک ہوئی۔ملکی سیاسی صورتحال اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ کابینہ کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کئے جانے کی توثیق قومی اسمبلی سے کرانے کا فیصلہ  کیاگیا۔کل قومی اسمبلی میں ایک اور قرارداد پیش کرنے کا اعلان کردیا۔

   وزیراعظم شہبازشریف نے قانونی ٹیم کو اہم ٹاسک سونپ دیا۔3رکنی بینچ کیخلاف ریفرنس کی منظوری کے لیے کل(بروز جمعرات) وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ اجلاس کے شرکا نےموقف سے پیچھے نہ ہٹنے پر زوردیا۔

 حکومت کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت کل (بروز جمعرات )پھر ہوگا جس میں ججز کیخلاف ریفرنس پرمزید مشاورت کی جائے گی ۔اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا.

مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ کیخلاف ریفرنس دائرکرنےپراصرار کیا۔

حکومتی اتحادیوں کاکہنا تھا کہ حکومت نے اب معذرت خواہ والا رویہ اختیار کیاگیاتوملک کا بہت نقصان ہوگا ۔

 اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ گزشتہ ہفتے اتحادیوں  اور وکلا کے ساتھ نشست ہوئی، کابینہ کی دو میٹنگز ہوئیں، اس کے علاوہ پارلیمنٹ میں بھی گفتگو ہوئی۔

 شہبازشریف کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں کیس کی جیسے سماعت ہوئی وہ ہم سب کے سامنے ہے، کیسے 3-4 کے فیصلے کو نہیں مانا گیا، جس جج نے کیس کی سماعت سے معذرت کی دوبارہ بینچ میں بیٹھ گئے۔ تین رکنی بینچ کی سربراہی جسٹس فائز عیسیٰ نے کی جس کی کارروائی سرکلر سے ختم کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کو پہلے سرکلر اور پھر 6 رکنی بنیچ نے ختم کیا، کابینہ اور قومی اسمبلی میں وزیرقانون نے یہ تمام صورتحال سامنے رکھی۔ ایک قرار داد پہلے ہی پاس ہوچکی ہے اور کل امید ہے کہ ایک اور قرارداد ایوان میں پیش ہوگی، اس حوالے سے وزیرقانون مزید بتائیں گے۔

 وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں اس طرح کا کھلواڑ پہلے دیکھنے میں نہیں آیا، تین رکنی بینچ نے فل کورٹ کی استدعا کو رد کیا، اس بینچ نے 4 تین کے فیصلے پر کوئی بات نہ کی اور سیاسی جماعتوں کو فریق نہیں بنایا گیا اور درخواست مسترد کردی گئی۔ 3 رکنی بینچ نے فیصلہ دیا ہے کہ 10 تاریخ تک حکومت نے الیکشن کمیشن کو انتخابات سے متعلق فنڈز فراہم کرنے ہیں اور الیکشن کمیشن نے 11 تاریخ کو سپریم کورٹ میں فنڈز ادائیگی کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنی ہے، وفاق نے فوج اور رینجرز مہیا کرنی ہے، اس حوالے سے بذریعہ چیف الیکشن کمنشر 17 اپریل تک حتمی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

شہبازشریف کاکہنا تھا کہ  خیبرپختونخوا کے حوالے سے تین رکنی بینچ نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ بھی جاسکتے ہیں۔ حکومتی اتحاد کی ایک ٹھوس شکل سامنے آنی چاہیے تاکہ پوری قوم کو معلوم ہو آئین اور قانون کے ساتھ سنگین مذاق کیا جارہا ہے۔