ایک نیوز: کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ڈاکٹر سارا کے مبینہ قتل کیس میں گرفتار ملزمہ بسمہ کی درخواست ضمانت منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے ملزمہ بسمہ کی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ملزمہ کے وکیل شیخ ثاقب نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئےکہا کہ بسمہ سے کوئی چیز برآمد نہیں ہوئی اور اس واقعے میں بسمہ کا کوئی کردار ہی نہیں ہے ۔مقتولہ نے خود اپنا موبائل ہسپتال میں پھینکا تھا اور ملزم وقاص نے اس میں سے سم نکالی تھی۔
کیس میں گواہ ارادھنا کا کردار بھی وہی ہے جو بسمہ کا ہے لیکن مقدمے میں ارادھنا کو گواہ بنایا گیا ہے اور بسمہ کو ملزمہ بنا دیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم میں مقتولہ کی موت کی پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے بتائی گئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ وقوعہ کے روز ملزمہ بسمہ اور شان سلیم نے مقتولہ کا موبائل ملزم وقاص کو دیا تھا۔ مقدمے میں اب تک ملزم ڈاکٹر شان سلیم، وقاص اور بسمہ گرفتار تھے۔
واضح رہے کہ کراچی میں سی ویو کے قریب سمندرمیں ڈوبنے والی ڈاکٹر سارا کی لاش کو ریسکیو اداروں نے دو روز تلاش کرنے کے بعد نکالا تھا اور واقعے کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کیاگیا تھا۔ مقدمہ کے متن میں لکھا گیا تھا کہ میری بیٹی 2 سال سے آر پی کے جانوروں کے اسپتال میں کام کرتی تھی وہ 1 ماہ سے ڈاکٹر شان سلیم سے پریشان تھی۔