ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ ظل شاہ قتل اور جلاو گھیراو سمیت دس مقدمات کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر عدالت نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ مسرت جمشید چیمہ نے پنجاب حکومت کی بنائی جے آئی ٹی کو چیلنج کیا عمران خان اور دیگر رہنماوں کے وکیل سکندر ذوالقرنین اور ظفر اقبال منگن نے دلائل دئیے پولیس نے عمران خان سمیت گیارہ رہنماوں کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد دس مقدمات درج کئے ہیں۔ درخواستگزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ ان مقدمات کی تحقیقات کے لئے حکومت پنجاب کی ہدایت پر ہوم سیکرٹری پنجاب نے جے آئی ٹی بنادی۔ایڈیشنل سیکرٹری نے جے آئی ٹی تشکیل دی جسے یہ اختیار حاصل نہیں ہے۔
سرکاری وکیل کا اس پر کہنا تھا کہ قانون میں جے آئی ٹی بنانے کا اختیار حاصل ہے ۔دس اہم مقدمات کے لیے جے آئی ٹی بنائی ہے،ایڈیشنل سیکرٹری کو کابینہ کی جانب سے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس میں پیٹرول بم کا نام استعمال کیا گیا ہے۔ عدالت اس کو دیکھیں گئے کہ پیٹرول بم پلاسٹک بوتلوں میں بنتے ہیں یا کسی اور چیز میں ،عدالت جے آئی ٹی کو کام سے روکا جائے۔ عدالت کا اس پر موقع پر کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست دی ہے،فواد چوہدری عدالت کو فیصلہ کرنے پر مجبور نہ کریں۔ پہلے حکومت کا جواب آ لینے دیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک روز میں عمران خان پر پندرہ انسداد دہشتگردی کے مقدمات قائم کیے گئے۔ عدالت سماعت کل رکھ لیں
عدالت نے فوری طور پر جے آئی ٹی کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔عدالت کا کہنا ہے کہ دیکھنا ہے کہ کون جے آئی ٹی بنا سکتا ہے اور کون تحقیقات کر سکتا ہے۔اگر حکومت نے نہیں بنائی تو اسے ابھی ختم کر دیتے،عدالت جواب آنے کے بعد ہی پتہ چلے سکے گا۔ عدالت نے سماعت دس اپریل تک ملتوی کردی ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے ظل شاہ قتل اور جلاو گھیراؤ سمیت 10 مقدمات کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔سابق وزیراعظم عمران خان اور فواد چوہدری سمیت 11 نامزد پی ٹی آئی رہنماؤں نے پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی کو چیلنج کیا تھا ۔عمران خان اور دیگر رہنماؤں کی جانب سے اپنے وکیل سکندر ذوالقرنین اور ظفر اقبال منگن کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔درخواست میں پنجاب حکومت اور صوبائی وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
دائر درخواستگزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے عمران خان سمیت 11 رہنماؤں کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد 10 مقدمات درج کیے ہیں۔ ان مقدمات کی تحقیقات کے لئے حکومت پنجاب کی ہدایت پر ہوم سیکرٹری پنجاب نے جے آئی ٹی بنادی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جے آئی ٹی میں کن مقدمات کی تحقیقات ہو رہی ہیں مکمل تفصیلات سے لاعلم ہیں۔ ظل شاہ سمیت دیگر مقدمات بے بنیاد بنائے گئے، ہمارے پاس ظل شاہ قتل سمیت دیگر مقدمات کے تمام شواہد، ثبوت اور گواہ موجود ہیں۔درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ عدالت جے آئی ٹی کی تشکیل کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔