ایک نیوز: ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتی کارروائی کو انتخابی عمل میں مداخلت قرار دتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکا میں اس قسم کی مداخلت کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں حامیوں سے خطاب کیا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں عدالتی کارروائی کو انتخابی عمل میں مداخلت قرار دیدیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر بےبنیاد الزامات لگائے گئے۔ 75 ملین ووٹ لینے والے امریکی صدر پر فرد جرم عائد کی جارہی ہے۔ میں امریکا میں اس قسم کی مداخلت کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ جعلی کیس 2024 کے الیکشن کے سلسلے میں سامنے لایا گیا ہے۔بائیڈن کے دور میں روس نے امریکا کیخلاف اتحاد بنالیا۔ میرا واحد جرم یہ ہے کہ میں نے اپنی قوم کو تباہ ہونے سے بچایا۔ بائیڈن انتظامیہ کی خارجہ پالیسی ناکامیوں کا شکار ہوئی۔
انہوں نے امریکا کو ایک مرتبہ پھر عظیم ملک بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ منگل کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فحش فلموں کی اداکارہ کو معاملات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی کے کیس میں فردجرم عائد ہونے کے معاملے میں نیویارک کی عدالت میں پیش ہوکر خود کو قانون کے حوالے کیا۔
نیویارک کی عدالت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فحش اداکارہ کو رقم کی ادائیگی کے معاملے میں کاروباری جعلسازی کے 34 الزامات عائد کیے ۔
سابق امریکی صدر نے کہا کہ ہمارا ملک جہنم میں جا رہا ہے، دنیا پہلے ہی بہت سی دوسری وجوہات کی بنا پر ہم پر ہنس رہی ہے۔
ٹرمپ نے مقدمے کے جج کو متعصب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ سے نفرت کرنے والا جج ہے جبکہ انہوں نے نیویارک کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کو بھی مجرم قرار دیا۔
ریلی سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ نیویارک کے ڈسٹرکٹ اٹارنی براگ کو مستعفی ہوناچاہیے اور ان کےخلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکا بدنظمی کا شکار ہوچکا ہے، امریکا کی معیشت تباہ ہو رہی ہے، افراط زر قابو سے باہر ہو رہا ہے، روس نے چین سے اور سعودی عرب نے ایران سے شراکت کرلی ہے، اگر وہ امریکا کے صدر ہوتے تو ایسا کبھی نہ ہوتا۔