تفصیلات کے مطابق عدالت میں رانا ثنا اللّٰہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عبوری ضمانت کی توثیق کی گئی اور 50 پچاس لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ 2001 ء میں یہ ناظم کا الیکشن نہیں جیت سکے،جس وقت یہ سیاست میں آئے تو ان کے پاس اسکوٹر، 10 کنال زمین اور 6 مرلے کا گھر تھا۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ رانا ثناءاللّٰہ نے ایک کمپنی بنائی لیکن اس سے کوئی اثاثے نہیں بنائے، الیکشن کمیشن کے روبرو اثاثوں کی مالیت بہت کم ظاہر کی، 2012ء سے 2016ء میں فیصل آباد میں پورا فلور خریدا۔نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ یہ 3 کروڑ 50 لاکھ کی خریدتے ہیں اور ظاہر 82 لاکھ کرتے ہیں،2013 ءمیں 2 فارم ہاؤس 51 لاکھ 20 ہزار کے خریدتے ہیں، پھر 4 سال بعد اسی شخص کو فارم ہاؤس 8 کروڑ 25 لاکھ کا فروخت کر دیتے ہیں۔نیب نے کہا کہ رانا ثناءاللّٰہ الرحمٰن گارڈن میں 4 دکانیں 26 لاکھ کی ظاہر کرتے ہیں۔