ایک نیوز: لاہورہائیکورٹ نے تماثیل تھیٹر کو ڈی سیل کرنے کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تماثیل تھیٹر کو بند کرنے کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس چوہدری محمد اقبال نے پنجاب آرٹسٹ پروڈیوسر تھیٹرز ایسوی ایشن کے صدر قیصر ثنا اللہ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں ہوم سیکرٹری پنجاب، کمشنر لاہور، آئی جی پنجاب پولیس، سی سی پی او اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ تماثیل تھیٹر میں عوام کی تفریح کے لیے ڈرامے دکھائے جاتے ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے اجازت لے رکھی ہے۔
درخؤاست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 24اگست کو کمشنر لاہور کی سربراہی میں پولیس نے غیر قانونی تھیٹر پر ریڈ کیا اور تھیٹر میں موجود مرد اور خواتین فنکاروں پر تشدد کیا۔ اس کے علاوہ تھیٹر میں موجود 2 لاکھ 42 ہزار کی نقدی بھی لےلی اور جاتے ہوئے تھیٹر کو غیرقانونی سیل کرگئی جبکہ پولیس کو تھیٹر کو سیل کرنے کا قانونی اختیار نہیں تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت تھٹیر کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے۔ عدالت پولیس اور انتظامیہ کو ان کے کاروبار میں غیر قانونی مداخلت کرنے سے روکے۔ عدالت کمشنر لاہور ڈویژن کے خلاف کریمنل کارروائی کا حکم دے۔
عدالت نے درخواست پر کمشنر لاہور ڈویژن اوردیگر فریقیں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ تاہم عدالت نے تھیٹر کو ڈی سیل کرنے کی استدعا کو مسترد کردیا۔