ایک نیوز:سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی رخصت کے باعث پی ٹی آئی کے وکلاء نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواستِ ضمانت جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں دائر کر دی جبکہ سماعت جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی رخصت کے باعث 7ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد میں سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،سیکرٹ ایکٹ عدلات کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین آج رخصت پر ہیں،عدالتی عملے نے کہ جج ابوالحسنات ذوالقرنین اہلیہ کی طبیعت ناسازی کے باعث ایک ہفتے کی رخصت پر ہیں،جج ابوالحسنات ذوالقرنین 8ستمبر تک رخصت پر ہیں۔
پی ٹی آئی قانونی ٹیم جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں پیش ہوئی،جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں وکلا سلمان صفدر، بابراعوان اور نعیم پنجوتھا پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ آپ ڈیوٹی جج ہیں ،ہماری استدعا ہے کہ ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست سن لیں۔
ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس حسن نے ریمارکس دیئے کہ میں ڈیوٹی جج نہیں ہوں آپ بات کر لیں پھر میں بتاتا ہوں،یہ کیس آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا کیس اور میرے پاس اس عدالت اختیار نہیں،اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں سنوں تو اس کیلئے آپ کو ہائیکورٹ سے آڈر لینا ہو گا،24 عدالتیں ہیں جن کا میرے پاس اختیار ہے ان 24 عدالتوں میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت شامل نہیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ قانون کے مطابق جج چھٹی پر نہیں ہوتا،ججز نے باتھ روم اور سبزی خریدتے ہوئے بھی نوٹس لیے ہیں،آپ آڈر کر دیں ہم اس آڈر کے مطابق عمل کریں گے۔
اسپیشل پراسیکوٹر راجہ رضوان عباسی راجہ جواد عباسی کی عدالت میں پہنچ گئے۔
جج راجہ جواد عباس نےاسپیشل پراسیکوٹر سےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عباسی صاحب عدالت کو بتائیں اس پر کیا کر سکتے ہیں؟
اسپیشل پراسیکوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ یہ معاملہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا ہے اس پر آپ نہیں سن سکتے،یہ اسی عدالت سے ریلیف لے سکتے ہیں یہاں سے نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ کہ رہے ہیں ہم درخواست دیں گے آپ لکھ کر دیں تاکہ ہائیکورٹ سے رجوع کر سکیں۔
اسپیشل پراسیکوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ آپ انکی درخواست دیکھ کر نوٹس کر دیں میں عدالت کی معاونت کر دیتا ہوں۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کے نوٹیفکیشن سے واقف ہوں۔
جج راجہ جواد عباس نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ اس پر متفق ہیں کہ میرے پاس کوئی اختیار نہیں ہے اس کیس کو سنے کا؟
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ آپ 2 لائنز لکھ دیں کہ آپ کے پاس اختیار نہیں ہے تاکہ ہم اپر فارم پر جا سکیں۔
پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت نے خصوصی عدالت کے جج کی تعیناتی پر پھر سے اعتراض کردیا۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ آپکی بات میں نے سن لی کہ آپکی درخواست کو تو کسی نے سننی ہے۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اس کیس پر گزشتہ سماعت پونے تین گھنٹوں کی سماعت کے بعد ملتوی کردی گئی،بتایا گیا کہ میرے کلیگ شیر افضل مروت نے ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے،اس دن بھی درخواست ضمانت نہیں سنی گئی اور آج بھی نہیں سنی گئی،اگر جج صاحب نے کل آنا ہوتا تو ہم یہاں بھی نہ آتے مگر لمبی چھٹی ہے،سب سے بڑا اعتراض تو یہ ہے کہ آپ کوئی کیس سن ہی نہیں سکتے۔
سپیشل پراسیکوٹر نے کہا کہ اس دن بھی جج صاحب نے اپنی مجبوریوں کا ذکر کیا تھا کہ میں نہیں آرہا تھا مگر آگیا،اگر جج صاحب کی ذاتی مجبوریوں پر بھی اعتراض ہے تو یہ غلط ہے،انہوں نے اب بغیر کسی وجہ کی ہر چیز کو اپنا ایک رنگ دینا ہوگا ہے،کیا ہم نے اسی طرح انصاف کے سسٹم کو چلانا ہے؟
جج نے ریمارکس دیئے کہ جو نوٹیفکیشن یہاں ہیں ایک اپریل کا ہے اور دوسرا جون کا ہے،یہ کورٹ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کیسسز کو کیسے سن سکتی ہے؟
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے کیسسز ڈیوٹی جج سن سکتے ہیں یا نہیں، عدالت نے دلائل طلب کرلیے۔
سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ پی ٹی آئی وکلا کس قانون کے تحت آپ کی عدالت میں درخوست دائر کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی وکیل نے کہاکہ آپ اگر کہیں گے کہ آپ کا اختیار نہیں، مجبور ہیں تو ہم ہائیکورٹ چلے جائیں گے۔
جج راجہ جواد عباس نے استفسار کیا کہ آپ شاید مجھے جانتے نہیں ورنہ لفظ مجبور استعمال نہ کرتے۔
وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ بہت عجیب لگ رہا ہے جو بھی ہو رہا ہے،کبھی نہیں سنا کہ انصاف چھٹیوں پر چلا گیا ہے۔درخواست بعدازگرفتاری کا معاملہ ہے، حال ہی میں ڈیوٹی ججز درخواست ضمانتیں خارج کر چکے ہیں،مانتا ہوں کہ آپ کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، ہم استدعا کررہے ہیں کہ درخواست سنیں۔
جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیئے کہ سرکار کے مطابق سیکرٹ ایکٹ کی درخواست ضمانت نہیں سن سکتے ہیں،12بجے سن لیتے ہیں، سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی دلائل دیں گے،ساڑھے 12بجے تک درخواست پر فیصلہ کر دوں گا۔
وکیل شیر افضل مروت نے کہاکہ آپ نے مائنڈ اپنا بتادیا ہے۔
جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیئے کہ مائنڈ نہیں بتایا، درخواست پر دلائل سن لیں گے۔
پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ہم آپ کی عدالت میں نہ آتے اگر جج ابوالحسنات ذوالقرنین کل آ رہے ہوتے، مگر وہ لمبی چھٹیوں پر چلے گئے ہیں، سب پلان نظر آ رہا ہے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان نے کہا کہ روز کچھ نہ کچھ نیا معاملہ سامنے آ جاتا ہے، کیا عام ملزم کے لیے بھی ایسا قانون ہو گا؟ کیا عام ملزم کے لیے آج ڈیوٹی جج درخواستِ ضمانت سنتے؟
جج راجہ جواد عباس نے جواب دیا کہ قانون سب کے لیے ایک ہے، اپریل اور جون 2023ء کا نوٹیفکیشن الگ ہے، نئے نوٹیفکیشن کے مطابق سیکرٹ ایکٹ عدالت کا کیس میری عدالت کیسے سن سکتی ہے؟
جج راجہ جواد عباس آج 12 بجے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کریں گے۔
سائفر کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں دوبارہ پیش ہوئے۔
وکیل سلمان صفدر نے عدالتی عملے سے درخواست کی کہ سائفر کیس کی سماعت جمعرات کو رکھ لیں۔
اس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔