حکومت نےتھرکاکوئلہ منتقل کرنےکیلئےمنصوبہ منظورکرلیا

حکومت نےتھرکاکوئلہ منتقل کرنےکیلئےمنصوبہ منظورکرلیا
کیپشن: The government has approved the plan to transfer Tharka coal

ایک نیوز:وفاقی حکومت نے تھر کا کوئلہ منتقل کرنے کیلئے105 کلومیٹر طویل ریلوے لائن منصوبہ کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کےمطابق وفاقی حکومت نے لمبے عرصے سے منظوری کے منتظر105 کلومیٹر طویل ریلوے لائن منصوبے کی منظوری دے دی ہے، یہ ریلوے لائن تھر کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے کیلئے بچھائی جائے گی، جس کی مدد سے تھر سے نکلنے والے کوئلے کی ملک بھر میں قائم پاور پراجیکٹس تک ترسیل ممکن ہوسکے گی۔
اس وقت تھر کا کوئلہ ٹرکوں کے ذریعے ترسیل کیا جاتا ہے جو کہ ایک مہنگا اور زیادہ وقت لینے والا طریقہ ہے، اس کے علاوہ تھر کے کوئلے کو کھاد اور سیمنٹ کے کارخانوں میں بھی ترسیل کیا جاسکے گا، جہاں اس کو گیس میں تبدیل کرکے استعمال میں لایا جائے گا۔
میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری محکمہ توانائی ابوبکر احمد نے کہا کہ وفاقی حکومت سے چھور سے اسلام کوٹ تک 105کلومیٹر ریلوے لائن بچھانے اور اس کو پورٹ قاسم سے منسلک کرنے کی منظوری لے لی ہے، یہ پراجیکٹ18 ماہ میں مکمل ہوکر دسمبر2024 تک آپریشنل ہوجائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پراجیکٹ کی مالیت 58ارب روپے ہے، جس میں سے 50 فیصد وفاقی حکومت جبکہ50 فیصد سندھ حکومت ادا کرے گی، انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت پاکستان میں 4سے 5تھرمل پاور درآمدی کوئلے پر چل رہے ہیں، جس کی وجہ سے پاکستان سالانہ2 ارب ڈالر کا کوئلہ درآمد کرتا ہے، اگر انکو تھری کوئلے پر منتقل کردیا جائے تو پاکستان کو سالانہ 2 ارب ڈالرکی بچت ہوگی۔