ایک نیوز :نگران حکومت نے بجلی بلوں پر ریلیف دینے کاپلان تیارکرلیا،300 یونٹ استعمال کرنے والوں کو 3 ہزار روپے ریلیف دینے کا پلان تیار کیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے بجلی بلوں پر ریلیف دینے کا پلان بنا لیا، 3 سو یونٹ استعمال کرنے والوں کو 3 ہزار روپے کا ریلیف دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ستمبر میں تین سو یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بلوں میں تین ہزار روپے کمی ہو گی، 60 سے 70 ہزار روپے بل والوں کو 13 ہزار روپے کا ریلیف ملے گا۔
حکومتی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ نگران حکومت کی جانب سے عوامی ریلیف کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور ریلیف کے حوالے سے آئی ایم ایف نے گرین سگنل دے دیا ہے۔
دوسری طرف وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے ماہ رواں میں کسی وقت بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 4روپے 96پیسے فی یونٹ اضافے پر غور کر رہی ہے جس کا بوجھ صارفین پر پڑیگا۔
واضح رہے اس سے قبل نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے آئندہ 48 گھنٹوں میں بجلی بلوں پر ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں بجلی بلوں پر ریلیف کا اعلان کریں گے، تمام اداروں سے پوچھا ہے کتنی مفت بجلی استعمال کرتے ہیں۔بجلی بلوں کا مسئلہ ضرور ہے لیکن یہ امن و امان کا مسئلہ نہیں ہے، بجلی کے بلوں کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شام کو مہنگی ترین بجلی استعمال کرکے توانائی کا نقصان کیا جاتا ہے، ملک میں توانائی بچانے کا کوئی تصور ہی نہیں ہے۔
انوار الحق کاکڑ کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو الیکشن لڑنا ہے یہ سمجھ میں بھی آتا ہے، قانون کے ساتھ کھڑے ہیں الیکشن تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے، الیکشن تاریخ پر سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی اس کا احترام کریں گے۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی اور حساس معاملات کو مدنظر رکھ کر نادرا قوانین میں ترمیم کی گئی، نادرا کا چیئرمین فوجی لگانے کی وجہ بھی یہی حساس معاملات ہیں، نادرا چیئرمین کے فرائض کے لیے اسپیشلائزڈ پروفیشنل کی ضرورت تھی۔