ایک نیوز نیوز:فیصل آباد پولیس کو شہریوں کی نجی زندگی میں دخل اندازی دینے سے روک دیا گیا۔
فیصل آباد پولیس کو شہریوں کی نجی زندگی میں دخل اندازی دینے سے روک دیا گیا،پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ شہریوں کی ذاتی زندگی میں ہر گز دخل اندازی نا دی جائے ،پولیس کا کام جرائم کو کنٹرول کرنا ہے،شہریوں کی ذاتی زندگی میں مداخلت کرنا نہیں ہے.
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل جڑانوالہ پارک میں چار پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہری کو ہراساں کیا گیا اور ان سے نکاح نامہ طلب کیا گیا،انکوائری میں اہلکاروں کے گنہگار ثابت ہونے پرسٹی پولیس آفیسر فیصل آباد عمر سعید ملک نے چاروں پولیس اہلکاروں کو جوڑے سے نکاح نامہ طلب کرنے اور ہراساں کرنے پر عہدے سے برخاست کردیا تھااور حکم دیا تھا کہ آئندہ سے پولیس ملازم کو کسی شہری کی ذاتی زندگی میں مداخلت سے منع کیا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئندہ کوئی پولیس اہلکار کسی شہری سے نکاح نامہ کا مطالبہ نہیں کرے گا اور انہیں ہراساں کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے.
سی پی او فیصل آباد @Omersaeedmalik نے گاڑی سوارجوڑے کی ویڈیو بنانے،نکاح نامہ طلب کرنے 20ہزار رشوت لینے پر 4پولیس اہلکار نوکری سے برطرف کردیے۔
— Arshad Chaudhry (@arshdchaudhary) September 4, 2022
قانونی طور پر پولیس شہریوں کی نجی زندگی میں مداخلت یا انہیں بلیک میل نہیں کر سکتی ایسا ہو تو پولیس افسران کو اطلاع دیں، شہریوں سے اپیل pic.twitter.com/gZbdyTORN3
رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کی جانب سے اکثر تفریحی مقامات پر جوڑوں کو ہراساں کرنے کے واقعات عام ہیں ،مگر شہری پولیس اہلکاروں کو رشوت دیکر اپنی جان چھڑا لیتے ہیں اورپولیس کی جانب سے بھی جوڑوں کو ہراساں کرنے کا مقصد صرف ان سے مال بٹورنا ہے.
فیصل آباد پولیس کی طرح آئی جی پنجاب کو بھی پورے صوبے میں اس طرح کے اقدامات اٹھانے چاہیئں جس سے شہریوں کا خوف بھی کم ہو گا اور شہری پولیس کو اپنا مدد گار اور معاون بھی سمجھیں گے.