ایک نیوز: اوکاڑہ کی عدالت نے خاور مانیکا کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ اینٹی کرپشن کے مقدمے میں سینئر سول جج ابرار خان نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق خاور مانیکا کو اینٹی کرپشن کے مقدمے میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں اینٹی کرپشن کے وکلاء کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ اینٹی کرپشن اور خاور مانیکا کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ جسے بعد میں سناتے ہوئے جوڈیشل کردیا گیا۔
اینٹی کرپشن پولیس کے مطابق خاور مانیکا کو سرکاری رقبے پر ناجائز تعمیرات پر 25 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ خاور مانیکا پر قبرستان کی جگہ پر غیر قانونی شادی ہال بنانے کا بھی الزام ہے۔ اینٹی کرپشن پولیس نے عدالت سے خاور مانیکا کا مزید پانچ دن ریمانڈ لینے کی استدعا کی۔
دوران سماعت سینئر سول جج نے تفتیشی افیسر سے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کے دوران ہونیوالی تفتیش کے بارے سوال کیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کے روبرہ جواب دیا کہ 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کے دوران ملزم کا 161 کا بیان لکھا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے پہلے فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سنا دیا گیا۔