ایک نیوز: شاہد خاقان عباسی کی نوازشریف سے ملاقات کی اندرونی کہانی منظرعام پر آگئی۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کو اپنے قائد کیجانب سے سرد مہری کا سامنا رہا۔
ذرائع کے مطابق دوران ملاقات نواز شریف نے کہا کہ پارٹی نے آپ کو عزت و عہدہ دونوں دئیے اب روز آپ تنقید کررہے ییں۔ نواز شریف نے استفسار کیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ سارا گند ن لیگ نے ڈالا ہے؟
نواز شریف نے واضح کیا کہ سولہ ماہ صرف ہماری نہیں پی ڈی ایم کی حکومت تھی۔ تنقید کرنا آسان حالات اور حقائق کا سامنا کرنا مشکل ہوتا ہے۔ نواز شریف نے واضح پیغام دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی سے کہا کہ نئی پارٹی بنانی ہے یا ن لیگ میں رہنا ہے فیصلہ آپ خود کریں۔
جس پر شاہد خاقان عباسی نے شکوہ کیا کہ مجھے پارٹی میں دیوار سے لگا دیا۔ کسی مرحلے پر مشاورت نہیں کی گئی۔ نواز شریف نے جواب دیا کہ آپ نے خود سینئر نائب صدر کا عہدہ چھوڑا اور دوسرا راستہ اختیار کیا۔ ذرائع مجھے افسوس ہورہا ہے ان لوگوں پر جنھیں پارٹی نے عزت دی عہدے دئیے اور آج انھیں پارٹی بری لگ رہی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں تو آپ سے رہنمائی لینے آیا ہوں۔ نواز شریف نے دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں تو چاہتا ہوں کہ آپ پارٹی میں رہیں لیکن اگر کوئی اور فیصلہ کرتے ہیں تو آپ کے فیصلے کا احترام کروں گا۔