ایک نیوز: الیکشن کی تیاریوں کو دیکھتے ہوئے عوام سے موروثی سیاست سے متعلق سوال کیےگئے۔ ہر فرد اور فرقے نے خاندانی اور شخصیت پسندی کی سیاست کی مذمت کی۔
عوام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ"شخصیت پرستی میں ڈوبے رہنے سے ترقی ممکن نہیں، کارکردگی کی بناء پر ہی نظام چل سکتا ہے"۔ "جمہوری نظام ہونا چاہیے اور پارٹی میں حقداروں کو آگے آنے کا موقع ملنا چاہیے"۔ "ملکی ترقی کے لئے موروثیت کا خاتمہ ہونا چاہیے"۔ "نوجوانوں کو چاہیے کہ قابل لوگوں کو حکومت کرنے کا موقع دیں"۔
عوام نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "جہاں خاندانی سیاست ہو وہاں نظریات کسی کام کے نہیں رہتے"۔ "کسی کو بھی ووٹ دینے سے پہلے اس کی پچھلی کارکردگی کو دہرا لینا چاہیے"۔"اقتدار ملنے کے بعد سب سیاستدان اپنے کئے دعوے بھول جاتے ہیں"۔
عوام نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ "عام آدمی کو سیاسی پارٹیاں اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتی ہیں"۔"مسٔلہ یہ ہے کہ عوام کی سوچ انفرادی ہے مجموعی نہیں، انہیں شعور نہیں ہے"۔ "شخصیات کے بجائے نظریات کو فوقیت دینی چاہیے"۔