ایک نیوز:گردوں کےامراض بہت تکلیف دہ ہوتےہیں، موٹاپے کو گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھانے والا بڑا عنصر تسلیم کیا جاتا ہے۔
تفصیلات کےمطابق دنیابھرمیں کروڑوں افرادگردوں کی تکلیف میں مبتلاہیں،جسم میں گردے خون کو فلٹر کرنےکاکام کرتے ہیں جس کے دوران زہریلے مواد اور اضافی سیال کو جسم سے خارج کرتے ہیں جبکہ پوٹاشیم، سوڈیم اور دیگر اجزا کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں۔
ایک تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں ہر10 میں سے ایک فرد کو گردوں کے دائمی امراض کا سامنا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سیال اور دیگر مواد جسم میں اکٹھا ہونے لگتا ہے۔مگر آپ خود کو جسمانی طور پر فٹ رکھ کر گردوں کے تکلیف دہ امراض سے بچ سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ گردے ایسے ہارمونز بھی بناتے ہیں جو بلڈ پریشر سے لے کر ہڈیوں کی مضبوطی کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں، آسان الفاظ میں گردے بہت اہم ہوتے ہیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Drexel یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ اچھی جسمانی فٹنس اور جسمانی وزن کو ایک سطح پر برقرار رکھ کر گردوں کے دائمی امراض کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ موٹاپے کو گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھانے والا بڑا عنصر تسلیم کیا جاتا ہے۔
اس تحقیق میں درمیانی عمر کے 6814 افراد کو شامل کرکے 10 سال تک ان کے جسمانی وزن اور صحت کے دیگر پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ان میں سے 1208 افراد موٹاپے کے شکار تھے مگر تحقیق کے آغاز پر گردوں کے امراض یا ذیابیطس سے متاثر نہیں تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جسمانی وزن میں ہر 5 کلوگرام اضافے سے گردوں کے امراض کا خطرہ 34 فیصد بڑھ جاتا ہے، مگر حیران کن طور پر جسمانی وزن میں کمی سے یہ خطرہ کم نہیں ہوتا۔
تحقیق کے مطابق گردوں کے امراض سے بچنے کے لیے جسمانی وزن کو بڑھنے سے روکنا اسے کم کرنے کے مقابلے میں زیادہ اہم ہے۔
محققین نے دریافت کیا کہ جن افراد کے چلنے کی رفتار 2 میل فی گھنٹہ سے کم ہوتی ہے، ان میں گردوں کے امراض کا خطرہ تیز چلنے والوں کے مقابلے میں 57 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ورزش کو معمول بنانے سے ہمارا جسم گردوں کے نقصان سے نمٹنے کے قابل ہو جاتا ہے۔