ایک نیوز نیوز : کشمیر کی جیل کے ڈائریکٹر جنرل ہیمنت کمار لوہیا کی لاش جموں میں ان کی رہائش گاہ سے برآمد ہوئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ قتل میں مبینہ طور پر گھریلو ملازم ملوث ہے۔
بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق 57 سالہ ہیمنت کمار لوہیا کا گلا کاٹا گیا ہے جبکہ جسم پر جلنے کے نشانات بھی موجودتھے۔ پولیس ذرائع مطابق سی سی ٹی وی میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مشکوک شخص واقعے کے بعد بھاگ رہا ہے۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ہاتھ ہیمنت کمار کے گھریلو ملازم 23 سالہ یاسر احمد کی ڈائری بھی لگی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ قتل میں ملوث ہے۔
پولیس کے مطابق ’ڈائری میں ہندی میں گانے لکھے ہوئے ہیں جن میں ایک یہ ہے کہ ’بھلا دینا مجھے‘، اسی طرح دوسرے صفحات پر کچھ جملے ہیں جن میں لکھا گیا ہے کہ ’مجھے اپنی زندگی سے نفرت ہے‘ اور ’زندگی صرف غم ہے۔‘ اسی طرح ایک موبائل کی بیٹری کا خاکہ بنایا گیا ہے، ڈی جی جیل خانہ جات کے قتل کی ذمہ داری ایک نسبتا کم معروف حریت پسند گروپ پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ کے سپیشل اسکواڈ نے قبول کی ہے اور سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں اسے بھارت کے وزیرداخلہ امیت شاہ کے لئے دورہ مقبوضہ کشمیر کے موقع پر ایک ’’چھوٹا ساتحفہ ‘‘ قرار دیا ہے۔
گروپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ لوہیا ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ تھے اور ان کاقتل ہندوتوا کے حامیوں کے لئے ایک شروعات ہے ایسے مزید آپریشنز جاری رکھے جائیں گے۔ دوسری طرف ایڈیشنل ڈائرکٹرجنرل پولیس مکیش سنگھ کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق یہ بظاہر دہشت گردی کا واقعہ نہیں لگتا۔