ویب ڈیسک: حکومت نے تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کی تیاری کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق آرمی، ایئر فورس اور بحریہ کے سربراہان کی مدت ملازمت تین کی بجائے پانچ سال کی جائے گی۔
قومی اسمبلی (ایوان زریں) اور سینیٹ (ایوان بالا) کے اہم اجلاس آج ہوں گے، جس میں اہم قانون سازی متوقع ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں آرمڈ فورسز کے سربراہان کی مدت ملازمت کا بل پیپلز پارٹی سے مشاورت کے بعد لایا جائے گا۔
ذرائع نے کہا کہ ابھی پیپلز پارٹی کو سروسز چیفس کی مدت ملازمت کے معاملے پر اعتماد میں لینا باقی ہے، تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت کا بل بھی آج پیش ہوسکتا ہے۔
تینوں سروسز چیفس کی مدت تین سے پانچ کرنے کے بل پر کارروائی مشاورت کے لئے موخر ہوسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد چیف جسٹس سمیت 34 کرنے کا بل بھی قومی اسمبلی میں لایا جائے گا۔
اس کے علاوہ انسداد دہشتگردی ترمیمی بل اور سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد 17 سے بڑھاکر 34 کرنے کے بلز آج ہی منظور کئے جانے کا قومی امکان ہے۔
سندھ اسمبلی نے آئینی بینچز کی تشکیل سے متعلق قرارداد منظور کرلی
قومی اسمبلی اجلاس کے جاری ایجنڈے کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس ایوان میں پیش ہوگا، پریکٹس اینڈ پروسیجر بل میں سیکشن ٹو، ایکٹ سترہ میں ترمیم کی گئی ہے، ہر مقدمہ چیف جسٹس کی زیر نگرانی مخصوص بینچ کے سامنے پیش ہوگا۔
رول آف لا انڈیکس میں پاکستان کا 129 واں نمبر آنے کا توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا، صدر مملکت کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر اظہار تشکر کی تحریک ایجنڈے کا حصہ ہے۔
اس کے علاوہ ایجنڈے میں عالیہ کامران کا پی آئی اے کے طیاروں کو گراؤنڈ کیے جانے پر توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہے جبکہ وقفہ سوالات اور نکتہ اعتراض بھی ایجنڈے میں موجود ہے۔
دوسری جانب سینیٹ اجلاس کے لیے 39 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا جس کے مطابق آج کے اجلاس میں 3 نئے بل ایوان میں پیش کئے جائیں گے جبکہ 11 بلوں کی قائمہ کمیٹی کی رپورٹس اور منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
حکومت کی جانب سے تمام اراکین پارلیمنٹ کو ایوانوں میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔