ایک نیوز: ہندوستان کی ریاست منی پور میں حالات شدید کشیدگی اختیار کرگئے۔ امپھال میں 700باغیوں نے پولیس کیمپ پر حملہ کرکے جدید ترین ہتھیار،گولہ بارود اور درجنوں گاڑیاں چھین لیں۔
ذرائع کے مطابق امپھال میں حملے کے دوران درجنوں پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔ 3 مئی کو شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک 5 ہزار سے زائد سرکاری ہتھیار اور لاکھوں گولیاں لوٹی جا چکی ہیں۔ ایک لاکھ سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کے باوجود حالات مودی سرکار کے قابو سے باہر ہیں۔
منی پور میں اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ منی پورمیں خانہ جنگی کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زائد دربدر ہوچکے ہیں۔ 6 ہزار سے زائد گھر اور 500 سے زائد عبادتگاہیں بھی تباہ ہوچکی ہیں۔
منی پور کے وزیر اعلی بیرن سنگھ حالات کو انتہائی سنگین قرار دے چکے ہیں۔ ستیاپال کا کہنا ہے کہ مودی نے سیاسی مقاصد کی خاطر منی پور میں فسادات کروائے۔ ڈی جی آسام رائفلز کا کہنا ہے کہ ملک آج تک اتنے بڑے پیمانے پر کشیدگی نہیں ہوئی۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق مودی سرکار پر تشدد واقعات کو ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ یاد رہے کہ 28 جولائی کو امریکی محکمہ خارجہ نے دو خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی ، برہنہ مارچ اور زندہ جلانے کو انتہائی تشویشناک قراردیا تھا۔