ایک نیوز: پنجاب کے وسطی علاقے آج بھی گہری اسموگ کی لپیٹ میں ہیں جب کہ لاہور دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے لحاظ سے پھر پہلے نمبر پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں 447 پارلٹیکولیٹ میٹرز ریکارڈ کیے گئے اور بھارتی دارالحکومت دہلی 403 پارٹیکولیٹ میٹرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
شہر سے سموگ کے سائے نہ چھٹ سکے ،آلودگی میں اضافہ ہوگیا،فضائی آلودگی کے اعتبار سے شہر سرفہرست،معمولات زندگی متاثر ہونے لگی۔فضائی آلودگی میں اے کیو آئی کی مجموعی شرح 467 ریکارڈ ،کینٹ کے علاقے میں آلودگی کی شرح 518 ریکارڈ ،فیز 8 ڈی ایچ اے میں آلودگی کی شرح 423ریکارڈ جبکہ ایچی سن کالج 401،شاہراہ قائداعظم پر شرح 467ریکارڈ کی گئی ہے۔
ماہرین کی شہریوں کو سموگ میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی تا کیں،شہر کا موجودہ درجہ حرارت 20ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔محکمہ موسمیات کی جانب سے بارش کے کوئی امکانات ظاہر نہیں کیے گئے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا ہے کہ بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں 740فیصد اضافہ انتہائی تشویشناک ہے، لاہورمیں اسموگ بڑھنے کی وجہ بھی بھارت کی ماحولیاتی جارحیت ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں اسموگ کی وجہ سےمعمولات زندگی شدید متاثر ہونے لگے۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق گزشتہ روز پنجاب بھر میں اسموگ سے پھیلنے والی بیماری کے67 ہزار 708کیسز رپورٹ ہوئے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسموگ سے بچنا ہے تو ماسک لازمی استعمال کریں، دمہ اور سانس کی دوسری بیماریوں میں مبتلا لوگ کم سے کم باہر نکلیں اور احتیاط کریں۔