ایک نیوز:ہرشخص میں خواب کویادرکھنےکی صلاحیت مختلف ہوتی ہے،اکثرافراداپنےخوابوں کوواضح طورپریادرکھتےہیں، جب کہ دوسروں کو اپنے خوابوں کے کسی بھی پہلو کو یاد رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔
تفصیلات کےمطابق خواب نیندکےوقت دیکھیں جاتےہیں اکثرلوگوں میں خواب یادرکھنےکی صلاحیت نہیں ہوتی جبکہ کچھ افرادکوخواب یادرہتےہیں۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، برکلے کی نیورو امیجنگ لیب میں نیند اور خوابوں کی محقق اور ماہر نیورو سائنسدان رافیل والٹ نے اس حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ جب ہم بیدار ہوتے ہیں تو ہمارے خوابوں کی یادیں تیزی سے ختم ہو جاتی ہیں کیونکہ ہماری میموری انکوڈنگ عام طور پرنازک ہوتی ہے۔
رافیل نے بتایا کہ جاگنے کے بعد خوابوں کو یاد رکھنا ریت کو تھامے رکھنے کے مترادف ہے۔ یعنی اپنے خواب کی یاد کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہے لیکن کسی وجہ سے ہم میں سے کچھ لوگ خوابوں کو یاد رکھنے میں دوسروں سے بہتر ہوتے ہیں۔
اگرچہ سائنس کو خوابوں سے متعلق یادداشت کو سمجھنے میں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے، تاہم لگتا ہے کہ دماغی صلاحیت، انفرادی خصوصیات اور خوابوں سے متعلق پہلو اہم کردار ادا کرتے ہیں۔