ایک نیوز نیوز:سابق نگراں وزیر اعظم،بزرگ سیاست دان چیف تمن مزاری سردار میر بلخ شیر خان مزاری طویل علالت کے بعد94 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
سرداربلخ شیر مزاری 8 جولائی 1928ء کو کوٹ کرم خان روجھان ، راجن پور، ضلع ڈیرہ غازی خان، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔
وہ صوبہ بلوچستان، پنجاب اور سندھ میں پھیلے ہوئے مزاری بلوچ قبیلے کے چیف تھے ۔ مزاری قبیلے کا قائد ہونے کی وجہ سے ان کو میر کا خطاب دیا گیا ہے۔ وہ مزاری قبیلے کے بائیسویں سردار اور ساتویں میر ہیں۔ مزاریوں کا ہیڈ کوارٹر روجھان ہے۔ جہاں مزاری چیف کا تاریخی میری بنگلہ واقع ہے۔ روجھان مزاری پنجاب کے ضلع راجن پور کی آخری تحصیل ہے۔
بلخ شیر مزاری بے 1950ء کی دہائی میں سیاست میں حصہ لیا۔ 1951ء کو ڈسٹرکٹ بورڈ ڈیرہ غازی خان کے چیئرمین منتخب ہوئے۔ مسلم لیگ پارلیمانی بورڈ کے ر کن بنے۔ 1955ء میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے پاکستان دستور ساز اسمبلی جبکہ 1956ء میں مغربی پاکستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1973ء میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے پنجاب صوبائی اسمبلی جبکہ 1977ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تاہم پارٹی سے اختلافات کے بعد انہوں نے استعفا دیدیا۔ 1982ء میں صدر پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق نے مجلس شوریٰ کا رکن نامزد کیا۔ 1985ء میں غیر جماعتی انتخابات می قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
انہوں نے پارلیمانی ایسوسی ایشن، دولت مشترکہ، انٹر پارلیمانی یونین اور اقوام متحدہ میں متعدد بار پاکستان کی نمائندگی کی۔1985 میں بھی میر بلخ شیر مزاری ممبر قومی اسمبلی کے طور پر کامیاب ہو ئے تھے۔ 1990 میں میر بلخ شیر مزاری ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 1993 میں بھی میر بلخ شیر مزاری روجھان سے کامیاب ہوئے۔ صدر غلام اسحاق خان کے دور میں جب وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی حکومت ہٹائی گئی تب صدارتی حکم نامے پر آپ 90 دن کے لئے پاکستان کے نگران وزیراعظم مقرر کیے گئے مگر سپریم کورٹ آف پاکستان نے صدارتی حکم نامہ منسوخ کر دیا جس کے نتیجے میں میاں محمد نواز شریف واپس اپنے عہدے پر آ گئے۔آپ نے 19 اپریل 1993 سے 26 مئی 1993 تک نگران وزیراعظم کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دیں۔ بطور نگران وزیراعظم آپ نے او آئی سی (آرگنائیزیشن آف اسلامک کنٹریز) سمٹ پاکستان کی نمائندگی کی۔
میر بلخ شیر مزاری کی سیاسی زندگی لگ بھگ 70 سال پر مشتمل ہے۔ 90 سالہ روائتی بلوچ سردار کا پنجاب کے بلوچ قبائل کے ساتھ ساتھ سندھ اور بلوچستان کے بلوچ قبائل میں بھی بہت احترام ہے۔ قبائلی روایات کے حامل اس خطے کوہ سلیمان اور ڈیرہ بگٹی سے لیکر رحیم یارخان تک اور کشمور سے لیکر فورٹ منرو تک ہمیشہ سے مزاری چیف سردار میر بلخ شیر مزاری کا احترام کیا جاتا رہا ہے۔ میر صاحب کی نواب اکبر بگٹی سے رشتہ داری ہے۔
آپ کے بیٹے سردار زاہد مزاری بھی رکن صوبائی اسمبلی رہے ہیں۔ اب میر بلخ شیر مزاری کے سب سے بڑے بیٹے اور بیوروکریٹ سردار طارق مزاری کے بڑے صاحبزادے سردار دوست محمد مزاری انکے سیاسی جانشین ہیں۔ دوست محمد مزاری روجھان سے ممبر صوبائی اسمبلی اور ڈپٹی سپیکر ہیں۔