ایک نیوز نیوز: ایک جدید تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جولوگ اپنی خوراک میں سبزیوں، پھلوں کے استعمال سے پرہیز کرتے ہیں ان میں فالج خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سبزیاں اور پھل نہ کھانے والے مریضوں میں برین اسٹروک دیگر مریضوں کے مقابلے 67 فیصد زیادہ ہو سکتا ہے۔ تمباکو نوشی، تناؤ، خون کی کمی، بے خوابی، ڈپریشن وغیرہ جیسی وجوہات بھی برین اسٹروک کی وجوہات میں سے ایک ہیں لیکن یہ حقائق چونکا دینے والے ہیں کہ جو مریض ہفتہ میں صرف ایک بار یا پورے ہفتہ سبزیاں، سلاد اور پھل کھاتے تھے، ان میں برین اسٹروک کے واقعات کم پائے گئے تھے۔
زیادہ سگریٹ نوشی، شراب نوشی اور خراب طرز زندگی فالج کی وجوہات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں نوجوان بھی فالج کا شکار ہو رہے ہیں۔ دنیا میں ایک سال میں تقریباً 1.45 کروڑ لوگ فالج کا شکار ہوتے ہیں۔ فالج کے 90 فیصد معاملوں میں بچنا ممکن ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کورونا کے بعد لوگوں میں فالج کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ کورونا ویکسین لینے کے بعد لوگوں میں خون کے لوتھڑے بننے کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ ایسے میں برین اسٹروک کے علاوہ پلمونری تھرومبوسس کے مریض بھی سامنے آرہے ہیں۔ فالج کا علاج کرنے کہ بجائے اس سے بچاؤ پر زیادہ زور دینے کی ضرورت ہے۔ درحقیقت جب فالج ہوتا ہے تو دماغ کو خون کی سپلائی رک جاتی ہے۔ اس سے دماغی خلیات کو کافی نقصان پہنچتا ہے اور بعض اوقات دماغی خلیے بھی مر جاتے ہیں۔
پھل، سبزیاں نا کھانے والوں میں فالج کا خطرہ
Nov 04, 2022 | 16:54 PM