ایک نیوز نیوز: مرحوم ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہ کرنے کے خلاف والدہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔قبل ازیں انہوں نے انصاف کی فراہمی کیلئے چیف جسٹس پاکستان کو خط بھی لکھا تھا۔
تفصیلات کے مطابق مرحوم ارشد شریف کی والدہ نے بیٹے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہ کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ارشد شریف کی والدہ رفعت آرا علوی نے بطور پٹشنر بائیو میٹرک تصدیق کروائی، اپنی درخواست میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ تین نومبر کو ارشد شریف کی فیملی کے فوکل پرسن نے انتظامیہ سے رپورٹ مانگی۔
درخواست میں کہا گیا کہ انتظامیہ نے کہا ان کے پاس پوسٹمارٹم رپورٹ نہیں پولیس کے پاس ہے، فیملی فوکل پرسن پولیس کے پاس گئے تو انھوں نے بھی انکار کرتے ہوئے انتظامیہ سے رابطے کا کہہ دیا۔
ارشد شریف کی والدہ کا کہنا تھا کہ پمز انتظامیہ سے بارہا رابطہ کیا نہ انکار نہ رپورٹ فراہم کرتے ہیں لیکن پمز اور مقامی انتظامیہ نے ارشد شریف فیملی کو پوسٹ مارٹم رپورٹ متعلق اندھیرے میں رکھا ہوا ہے،شہید ارشد شریف کی فیملی کی مشکل وقت میں رپورٹ کے لیے تذلیل کی جا رہی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پٹشنر کو شک ہے کہ حقائق مسخ کرنے کے لیے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں رد وبدل کیا جا سکتا ہے۔ پورے عمل کو شفاف بنانے کے لیے ارشد شریف فیملی کو ہر لمحہ آگاہ رکھا جائے۔
ارشد شریف کی والدہ نے کہا کہ بغیر کسی تھرڈ پارٹی کی مداخلت کے پورے عمل کو آگے بڑھانے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ارشد شریف فیملی کے فوکل پرسن کو پورے عمل میں شامل کیا جائے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ ارشد شریف فیملی کو فراہم کی جائے بغیر فیملی اجازت پبلک نہ کی جائے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں ارشد شریف کی والدہ کی درخواست پرآج فوری سماعت نہیں ہوسکے گی۔
ارشد شریف کی والدہ کے وکیل شعیب رزاق نے آج سماعت نہ ہونے کی تصدیق کردی اور کہا اب پیر کو ارشد شریف کی والدہ کی درخواست پرسماعت ہو گی۔