عمران خان پرقاتلانہ حملہ،ملک بھر میں مظاہرے، فیض آباد میدان جنگ

پی ٹی آئی کا عمران خان کا مطالبہ پورا ہونے تک ملک گیراحتجاج کا اعلان
کیپشن: پی ٹی آئی کا عمران خان کا مطالبہ پورا ہونے تک ملک گیراحتجاج کا اعلان

ایک نیوز نیوز: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی جانب سے عمران خان  پر قاتلانہ حملے کیخلاف  ملک گیر احتجاج  جاری ہے۔

فیض آباد پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں:

اسلام آباد میں تحریک انصاف کی ریلی فیض آباد پہنچی توشرکاء نے پولیس پر پتھربرسادئیے، مشتعل افراد کو منتشرکرنے کیلئے پولیس نے شیلنگ کی، پولیس نے مظاہرین کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روک دیا، پولیس نے پتھراؤ کرنے والے متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق فیض آباد آنے والے مظاہرین کے پاس ڈنڈے، غلیلیں اور پتھر ہیں۔ مری روڈ پر مظاہرین پولیس پر پتھراو کررہے ہیں، اسلام آباد پولیس نے راولپنڈی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مظاہرین کو غیر قانونی عمل سے روکے۔دوسری جانب پولیس نےراولپنڈی میں کئی افراد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ فیض آباد کو راولپنڈی کی طرف سے مستقل بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی سہیل ظفر نے کہا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے 2 پولیس اہلکاروں اور ایک عام شہری کا موٹر سائیکل جلایا گیا۔ اس کے علاوہ مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے نتیجہ میں پولیس اور ایف سی کے 6 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ اسلام آباد پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے 600 سے زائد شیل فائر کیے گئے۔ 

دوسری جانب مظاہرین نے غریب محنت کش کی موٹرسائیکل جلادی۔ غریب محنت کش روتے ہوئے دہائیاں دیتا رہا لیکن کسی سے اس کی ایک نہ سنی۔ 

کراچی میں شارع فیصل کے دونوں ٹریک بند:

کراچی میں مظاہرین نے شارع فیصل کے دونوں ٹریک بند کردئیے جس سے شدید ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں کوشدید پریشانی کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے، پی ٹی آئی کارکنوں نے نرسری سے میٹروپول کی طرف مارچ کیا۔ پی ٹی آئی کارکنان پر پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی ہے جس سے خواتین اور بچے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

اوکاڑہ بائی پاس پر احتجاج کے باعث ایمبولینسیں پھنس گئیں، ڈرائیورراستہ دینے کیلئے منت کرتے رہے لیکن مظاہرین نے صاف انکارکردیا۔

واضح رہے کہ گذشہ رات سے ملک کے مختلف شہروں میں عمران خان پر حملے کیخلاف احتجاج جاری ہے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد نے ٹائر جلا کر مختلف چوکوں اور سڑکوں کو بلاک کیا اور نعرے بازی بھی کی گئی۔ 

گزشتہ روز عمران خان پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد اسد عمر نے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان نے  وزیراعظم شہبازشریف، وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک ریاستی ادارے کے افسر کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے تینوں کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی نے ان تینوں لوگوں کو عہدوں سے ہٹانے تک ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے ٹوئٹ میں کہا کہ آج نماز جمعہ کے بعد پورے ملک میں احتجاج ہوگا۔ جب تک عمران خان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا ملک گیر احتجاج جاری رہے گا۔ آج نماز جمعہ کے بعد تمام ملک میں احتجاج ہو گا. جب تک عمران خان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا، ملک گیر احتجاج جاری رہے گا — Asad Umar (@Asad_Umar) November 4, 2022 عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کا احتجاج جاری  ہے۔