ایک نیوز:وزیراعظم شہبازشریف نے کسانوں کو باردانے کے حصول میں مشکلات کانوٹس لے لیا۔ گندم بحران کی رپورٹ کل قائد نوازشریف کوپیش کریں گے ۔
وفاقی حکومت کے تحت پاسکو کے ذریعے گندم کے معاملات پر جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا ۔وزیرِ اعظم نے لاہور میں گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات پر اعلی سطحی ہنگامی اجلاس کی صدارت کی.سیکرٹری فوڈ نےوزیر اعظم شہباز شریف کو گندم کی خریداری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا متعلقہ حکام سے سوال کہ گندم کی خریداری کیلئے کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیونکر درپیش ہیں؟کسانوں کو انکی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے. اللہ کے فضل و کرم سے رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے.
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسانوں کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دونگا.
وزیر اعظم نے ہدایات جاری کی کہ کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں.افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں.وفاقی حکومت پاسکو کے تحت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جارہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے.
وزیرِ اعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور انکے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی.
اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.اجلاس کو گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی طور آگاہ کیا گیا.