پی اے سی کا اسلام آباد کے پوش سیکٹرز کے مراکز میں تجاوزات پر اظہار برہمی

پی اے سی کا اسلام آباد کے پوش سیکٹرز کے مراکز میں تجاوزات پر اظہار برہمی
کیپشن: PAC expressed anger over encroachment in centers of posh sectors of Islamabad(file photo)

ایک نیوز: پی اے سی کے حالیہ اجلاس میں اراکین کمیٹی نے سی ڈی اے کی حدود میں ججز، جرنیلوں، وزراء اور دیگر کو ملنے والے پلاٹس کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق چیئرمین نورعالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ دوران اجلاس وزارت بحری امور اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے آڈٹ اعتراضات پر غور کیا گیا۔ پی اے سی نے اسلام آباد کے پوش سیکٹرز کے مراکز میں تجاوزات پر اظہار برہمی بھی کیا۔ 

چیئرمین پی اے سی نورعالم نے کہا کہ سی ڈی اے نے لوگوں سے پیسہ لیکر فٹ پاتھ پر تجاوزات قائم کر دیں۔ سپر، جناح سپر اور ایف ٹین میں تجاوزات ختم کردی گئی ہیں۔ ایف سکس اور دیگر پوش علاقوں میں اشرافیہ پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا۔ 

چیئرمین سی ڈی اے کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تجاوزات کے معاملہ پر ایک کمیٹی قائم ہے۔ بعض علاقوں میں ریڑھیوں کے لائسنس دیئے گئے تھے۔ پی اے سی اگر حکم دے تو لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے۔ 

اس موقع پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا کہ مارکیٹس میں فوڈ ایریا میں کرسیاں لگانے کی اجازت مخصوص اوقات میں دی جائے۔ کرسیاں لگانے کی اجازت بلا معاوضہ نہ دی جائے۔ 

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سی ڈی اے کی حدود میں ایم این ایز،وزراء، ججز، جرنیلوں کو ملنے والے پلاٹس کی تفصیلات طلب کر لیں۔ پی اے سی اراکین کمیٹی نے کہا کہ سی ڈی اے بتائے کہ اب تک کن بڑی شخصیات کو پلاٹس دیے گئے۔ اُس وقت اُن پلاٹس کی کیا مالیت تھی؟ کیا پلاٹس کی مکمل قیمت ادا کی گئی؟