ظل شاہ قتل کیس،وفاق کی اجازت کےبغیرجے آئی ٹی کیسے بنی؟لاہورہائیکورٹ

ظل شاہ قتل کیس،وفاق کی اجازت کےبغیرجے آئی ٹی کیسے بنی؟لاہورہائیکورٹ
کیپشن: ظل شاہ قتل کیس،وفاق کی اجازت کےبغیرجے آئی ٹی کیسے بنی؟لاہورہائیکورٹ

ایک نیوز:تحریک انصاف کے کارکن ظل شاہ قتل اور کارکنوں پر پولیس تشدد کا معاملہ،آئی جی پنجاب نے عدالت میں زمان پارک اپریشن کا ریکارڈ پیش کر دیا،عدالت نے آئی جی پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ فیڈرل حکومت کی اجازت کے بغیر جے آئی ٹی کیسے بنا سکتے ہیں؟آپ بتائیں اور دیکھائیں کہ آپ نے وفاق کو کہاں  لیٹر لکھا ہوا ہے؟عدالت نے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر سماعت شروع ہوگئی۔جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں فل بنچ نے پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ اور  فواد چودھری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

آئی جی پنجاب اور ہوم ڈیپاٹمنٹ کے افیسر بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوگئے۔ 

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نےریکارڈ پیش کرنا تھا کہاں ہیں؟

آئی جی پنجاب نے کہا کہ پولیس کی جانب سے ریکارڈ عدالت میں فراہم کر دیا ہے،عدالت میں آئی جی پنجاب کی جانب سے زمان پارک اپریشن کا ریکارڈ پیش کر دیا گیا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ پراسیکیوٹر کے پاس یہ احتیار نہیں کہ وہ خود دہشت گردی کی دفعات ختم کرے،لاہور ہائیکورٹ کی ججمنٹ میں عدالت میں پیش کرتا ہوں۔اس میں دو سے تین رہنماؤں نے انوسٹیگیشن جوائن کی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ عمران خان شامل تفتیش نہیں ہورہے ہیں کہ درخواست چل رہی ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ہم نے جے آئی ٹی پرسٹے تو نہیں دیا ہوا تو کیوں شامل تفتیش نہیں ہورہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ لارجر بنچ نے بھی عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہیں،یہ کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی انہوں نے بنائی ہیں جن کے خلاف ہم نے درخواست دی ہیں یہ انکا موقف ہیں جبکہ جے آئی ٹی کے ممبران کے خلاف کوئی ایسی بات بھی سامنے نہیں لائے یہ لوگ۔اس ریکارڈ میں موجود ہیں کسی طرح پولیس نے کارکنان پر تشدد کیا۔کارکنان کی جانب سے پٹرول بم پھینکے گئے،پولیس اہلکاروں کو مارا گیا،ان تمام ثبوت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی دہشت گردی کی دفعات لگائی گئی ہیں،91 پولیس اہلکاراس دوران زخمی بھی ہوئے ہیں،سرکاری مشنری کا 32 کروڑکا نقصان ہوا ہیں۔

وکیل فواد چودھری نے کہا انہوں نے غیر قانونی طور پرپہلے 144 نافذکر دی،اسی دوران آپریشن شروع کر دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئےکہ آپ جس  لاء کی بات کر رہے ہیں اس پر کوئی ججمنٹ ہیں تو پیش کریں۔

وکیل فواد چودھری نے کہا کہ انکی بد نیتی تھی اور یہ سیاسی جماعت کو دباناچاہتے تھے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہم ایف آئی آر پڑ ھ کر اسکی دفعات ختم یاخارج کر دینگے،آپ اس پر کوئی جمنٹ پیش کریں۔

وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ ابھی میرے پاس ججمنٹ نہیں ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ یہ نہ کہیں کہ آپ کے پاس ججمنٹ نہیں ہیں،آپ امتحان میں آگئے ہیں یہ کہنا نہیں بنتا کہ سوال یاد نہیں،آپ ادھر ادھر کی باتیں نہ کریں آپ نے کورٹ کے ساتھ چلنا ہیں کورٹ نے آپکے ساتھ نہیں۔آپکے پاس 144 کے نوٹیفکیشن پر جو پوائنٹ ہےاسکا بتائیں۔

وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ انہوں نے پہلے نوٹیفکیشن جاری کیا پھر واپس لے لیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ ہمیں بتائیں فیڈرل گورنمنٹ کی اجازت کے بغیر جے آئی ٹی کیسے بن سکتی ہیں؟آپ نے جو پروسیجر کیا ہیں وہ سامنے لائیں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ اسطرح کی بہت سی جے آئی ٹی ماضی میں بنی ہیں اور ملزمان کو سزائیں ہوئی ہیں،یہ ہمارا کیس میں جب وہاں گیا تو وہاں تمام لوگ موجود ہوتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئےکہ ہم نے ان چیزوں کو لائن اپ کرنا ہیں،آپ نے دو چیزوں کا بتانا ہے آپ نے تمام  پروسسس مکمل کیے  ہے کہ نہیں؟جج نے آئی جی پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کے ایس او پز کے حوالے سے بھی آگاہ کریں۔ 

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم نے جے آئی ٹی کے حوالے سےتمام ادرواں کو آگاہ کیا تھا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ فیڈرل حکومت کی اجازت کے بغیر جے آئی ٹی کیسے بنا سکتے ہیں؟آپ بتائیں اور دیکھائیں کہ آپ نے فیڈرل کو کہاں  لیٹر لکھا ہوا ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ یہ جے آئی ٹی ہم نے بنائی ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے فیڈرل حکومت سے اجازت کیوں نہیں لی۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی۔