ایک نیوز: سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کا ملکیتی تنازعہ میں نئی پیش رفت سامنے آگئی۔ لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ نے چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڑ اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کیس کی سماعت جسٹس بلال حسن نے کی۔ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق کی جانب سے ایڈووکیٹ رازق خان اور شیخ راشد شفیق عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے چئیرمین اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک اور وفاقی حکومت دو ہفتوں کے اندر جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے شیخ رشید کے بھائی شیخ صدیق کو چار مئی کو طلب کیا تھا۔ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق نے وقف املاک بورڑ کے نوٹسز کو عدالت میں چیلینج کیا ہوا ہے۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے مطابق شیخ رشید لال حویلی کی مستقل ٹرانسفر ڈیڈ پیش نہیں کرسکے۔ شیخ رشید اور انکے بھائی شیخ صدیق کا کہنا ہے لال حویلی کی تمام دستاویزات وقف املاک بورڈ میں جمع کرائی گئی ہیں۔
دوسری جانب چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے لال حویلی کو جاری نوٹسز کے معاملے میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
شیخ رشید کے وکیل ایڈووکیٹ سردار شہباز چئیرمین وقف املاک بورڈ لاہور میں پیش ہوگئے۔ چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے مستعفی ہونے کے باعث سماعت ملتوی کردی گئی۔
نئے چئیرمین کی تقرری تک کیس کی کارروائی موخر کردی گئی۔ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے شیخ رشید کے بھائی شیخ صدیق کو 4 مئی کو طلب کیا تھا۔