ایک نیوز: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عمران خان کا بشری بی بی سےعدت کے دوران نکاح کیخلاف مقدمے میں عون چوہدری کے بطور گواہ طلبی کی درخواست منظورکرلی گئی.
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کے عدت کے دوران نکاح کے خلاف کیس میں عون چوہدری کی بطور گواہ طلبی کی درخواست منظور کرلی گئی ہے۔
سینئرسول جج نصر من اللہ بلوچ نے محفوظ فیصلہ سنایا، جس میں کہا گیا ہے کہ عدت کے دوران نکاح کے کیس میں عون چوہدری بطورگواہ پیش ہوں گے۔ عمران خان کے نکاح خواں مفتی سعید پہلے ہی بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔
واضح رہے کہ مفتی سعید نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں اپنا بیان حلفی ریکارڈ کروایا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یکم جنوری 2018 کو خاتون کی یقین دہانی پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھا دیا۔ عمران خان نے کہا کہ نومبر 2017 میں بشریٰ بی بی کو (سابقہ خاوند خاور مانیکا سے ) طلاق ہوئی تھی۔
مفتی سعید کے مطابق عمران خان نے مجھے بتایاکہ بشریٰ بی بی نے پیشگوئی کی تھی کہ سال 2018 کے پہلے دن نکاح کرنے پر وہ ( عمران خان) وزیراعظم بن جائیں گے۔ عمران خان نے مجھے بتایاکہ پہلا نکاح غیرشرعی تھا۔ دونوں نے سب جانتے ہوئے بھی نکاح اور شادی کی تقریب منقعد کی اور نکاح کے بعد دونوں اسلام آباد میں ساتھ رہنے لگے۔
مفتی محمد سعید خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھ سے فروری 2018 کو دوبارہ رابطہ کر کے درخواست کی کہ بشریٰ بی بی سے دوبارہ نکاح پڑھانا ہے کیونکہ پہلے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہواتھا۔