ایک نیوز :الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کی درخواست مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نےسنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کے حوالے سے فیصلہ سنادیا ، الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی مستحق نہیں ، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں۔
الیکشن کمیشن نے فیصلہ 4.1 سے جاری کیا ،الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 53 کی شق 6، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104 کے تحت فیصلہ سنایا۔چیف الیکشن کمشنر،ممبر سندھ،پنجاب اور بلوچستان نے نشستیں اکثریتی فیصلے کی حمایت کی۔ممبر پنجاب الیکشن کمیشن بابر حسن بھروانہ نے اختلافی نوٹ دیا۔اختلافی نوٹ میں انہوں نے لکھا کہ معزز ممبران کے ساتھ اس حد تک اتفاق کرتا ہوں کہ یہ سیٹیں سنی اتحاد کونسل کو الاٹ نہیں کی جاسکتیں.یہ مخصوص نشستیں آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 میں ترمیم تک خالی رکھنی چاہئیں.
الیکشن کمیشن نے تمام خالی مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بروقت ترجیحی فہرستیں جمع نہیں کروائی گئیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت بھی اختیار کی تاہم اب الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے فیصلہ ان کے خلاف سنادیاگیا،الیکشن کمیشن کی جانب سے ن لیگ کو 20 خواتین کی جبکہ 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دی گئیں، پیپلز پارٹی کو خواتین کی 12 جبکہ اقلیتوں کی 2 نشستیں، ایم کیو ایم کو 4 خواتین جبکہ ایک اقلیتی نشست، جمیعت علماء اسلام کو 2 خواتین کی مخصوص نشستیں، جبکہ ق لیگ اور استحکام پاکستان پارٹی کو ایک، ایک خواتین کی مخصوص نشست دی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خواتین کی 60 مخصوص نشستوں میں سے 40 نشستیں اور اقلیتوں کی 10 میں سے 7 نشستیں مختلف پارٹیوں کو پہلے سے ہی دی جا چکی تھیں، تاہم 20 خواتین کی مخصوص نشستیں اور 3 اقلیتوں کی نشستوں پر فیصلہ ہونا ابھی باقی تھا۔