ایک نیوز :قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک بار پھر اپوزیشن اور حکومتی ارکان آمنے سامنے آگئے ۔اپوزیشن کا اسمبلی اجلاس میں شور شرابا۔
تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا ، بیرسٹر گوہر کی بلاول بھٹو پر تنقید پر پیپلز پارٹی اراکین نے بھی احتجاج شروع کردیا ،اس موقع پر اپوزیشن اراکین اپنی نشتسوں سے باہر نکل آئے، گو زرداری گو کے نعرےلگائے ۔پیپلز پارٹی اراکین نے بلاول ہے گرد حصار بنا لیا۔اس سے قبل وزیر اعظم کے سامنے بھی اپوزیشن اراکین آگئے۔جس کے بعد ن لیگی اراکین ان کے گرد جمع ہوگئے۔ آغا رفیع اللہ اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین کے آپس میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، بلاول بھٹو نے اس موقع پر کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ الزام لگائیں گے اور ہم جواب نہیں دیں گے،یہ تو بہت جذباتی لوگ ہیں دو گھنٹے سے احتجاج کررہے تھے اور ایک فقرے پہ چیخ اٹھے۔
راجہ پرویز اشرف اپنی سیٹ سے اٹھے اور کہا کہیہ پارلیمنٹ تعلیم یافتہ لوگوں پر مشتمل ہے،ہم اپنا تماشا دنیا کو دکھا رہے ہیں،ہم سیاست دان ایک برادری ہیں،پلوں کے نیچے سے پانی گزر چکا ہے،ذاتیات پر حملے کیے جارہے ہیں جو افسوسناک ہے ،کسی لیڈر بارے غلط بات ہوگی تو آپ کے لیڈر کو کوئی نہیں بخشے گا،پہلی بار آنے والے اراکین کو بات کا سلیقہ سکھایا جائے ،ایسی صورت حال میں کمپنی چلتی نظر نہیں آرہی۔