ایک نیوز :چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام تب آئے گا جب عوامی مینڈیٹ والی حکومت آئے گی،سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں۔
تفصیلات کےمطابق چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری حکومت گرائی جارہی تھی اس وقت آرمی چیف کو سمجھایا تھا کہ عدم استحکام آئے گا۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ ان کو این آر او دے دو ، میں کون ہوتا ہوں کہ عوام کا پیسہ ان کو معاف کردوں؟ سیاستدان سب سے بات کرتا ہے کسی سے کُٹی نہیں کرتا لیکن جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں ان سے کیسے سمجھوتہ ہوسکتا ہے؟
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں سب سے بات کرنے کیلئے تیار ہوں، مجھے پتا ہے کہ قاتلانہ حملے میں کون کون ملوث تھا، میں خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے کو معاف کرنے کو تیار ہوں ، نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے ، باہر آئے تو سب کو معاف کردیا، آج پاکستان جدھر کھڑا ہے سب کو اکھٹا ہونا پڑے گا۔ملک کو دلدل سے نکالنے کیلئے عوامی مینڈیٹ والی حکومت آنی چاہئے،الیکشن کے بغیر ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا،جب سیاسی استحکام آئے گا تو معاشی استحکام آئے گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 8لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر باہر چلے گئے،ہمارے ساڑھے3 سال میں کورونا کی وجہ سے عالمی مہنگائی تھی،ہمارے دور میں اکانومی 6فیصد پرترقی کر رہی تھی ،گروتھ ریٹ آج صفر پر ہے، ابھی ملک میں مزید مہنگائی آنے والی ہے،ابھی پٹرول اور ڈیزل مزید مہنگا ہونے والا ہے۔
ان کا کہناتھا کہمسائل تب حل ہوں گے جب عوامی نمائندہ حکومت آئے گی،ڈالرمہنگا ہونے سے حکمران امیر اور غریب مزید نیچے جاررہے ہیں،ملک کو بحران سے نکالنے کیلئےہمیں متحدہونا پڑے گا،مشکل وقت سے نکلنے کیلئے ہمیشہ قربانی دینی پڑتی ہے،قرضے ملنے پر بڑی خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔