ایک نیوز :کانگریس کےرہنما راہل گاندھی نے بھارتی حکومت پرفون ٹیپ کرنے کا الزام عائد کردیا۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے دعویٰ کیا ہے کہ فون میں اسرائیلی اسپائی ویئر (جاسوسی یا نگرانی کے لیے استعمال ہونے والا سافٹ ویئر) لگایا گیا تھا جو ان کی تمام فون کال ریکارڈز کو ٹیپ کرتا تھا۔
کیمبرج یونیورسٹی میں ’لرننگ ٹو لسن ان دی 21سینچوری‘' پر اپنے لیکچر کے دوران راہل گاندھی نے دعویٰ کیا ’’میرے فون پر پیگاسس تھا۔پیگاسس سے بڑی تعداد میں سیاستدانوں کی فون کالز ریکارڈ کی گئی ہیں۔انٹیلی جنس افسران نے مجھ سے کہا ’براہ کرم غور سے سنیں۔ آپ کے فون سے چیزیں ریکارڈ ہو رہی ہیں۔ یہ وہ مسلسل دباؤ ہے جو ہم محسوس کرتے ہیں۔‘‘
کانگریس کے سابق صدر نے ہندوستان کی جمہوریت پر حکمران جماعت پر در پردہ حملہ کرتے ہوئے کہا ’’ہندوستانی جمہوریت دباؤ اور حملے کا شکار ہے۔ موجودہ ماحول میں ہم سب کو ہندوستانی جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے پر حملے کا سامنا ہے۔ اس ماحول میں میڈیا، عدلیہ اور اپوزیشن کا کام مشکل ہو جاتا ہے۔
کنیا کماری سے کشمیر تک اپنی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی کا کہنا تھا کہ میں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ میرے ساتھ چلنے والے سبھی لوگ خود کو محفوظ محسوس کریں۔ جب آپ کسی سے ملتے ہیں، تب ہی آپ ان کے حالات کو سمجھتے ہیں اور انہیں مشورہ دیتے ہیں۔