اسلام آبادمیں بلدیاتی انتخابات نہ کرانےکامعاملہ،عدالت نےتاریخ طلب کرلی

Jun 04, 2024 | 13:17 PM

ایک نیوز:اسلام آبادہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے خلاف کیس میں اسلام آبادمیں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تاریخ طلب کرتے ہوئے نئے ریٹ پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسزبھی معطل کر دیے اور کہاکہ پٹشنرز کو پرانے ریٹ پر پراپرٹی ٹیکس جمع کرانا ہوگا۔
جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت میں سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی، بیرسٹر قاسم نواز عباسی ودیگر وکلا عدالت کے سامنے پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیاکہ لوکل گورنمنٹ کے الیکشنز کیوں نہیں ہو رہے ؟
 جس پر الیکشن کمیشن حکام نے بتایاکہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے شیڈول دیا ہوا ہے۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ 125 یونین کونسل کی حد تک حلقہ بندیاں ہو چکیں نئی کی ضرورت نہیں ، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کا بھی فیصلہ ہے لوکل گورنمنٹ الیکشن کرانے ہیں،کیا بانی پی ٹی آئی ، نواز شریف ، شہباز شریف سب کی حکومتیں اس کی ذمہ دار ہیں کسی نے اسلام آباد لوکل گورنمنٹ الیکشن نہیں کرائے ، عدالت نے الیکشن کمیشن وکیل کو ہدایت کی کہ نیشنل اسمبلی کے حلقوں سے یونین کونسل کو مکس نہ کریں،ہر دو تین ماہ بعد کیا نئی حلقہ بندیاں ہوں گی؟وفاقی حکومت سے پوچھ کر آئیں اسلام آباد لوکل گورنمنٹ الیکشن کی تاریخ بتا دیں ۔

 جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اگر تاریخ نا دی تو وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو بھی توہین عدالت کا نوٹس کروں گا ،سی ڈی اے ایم سی آئی کے نام پر سارے شہر کی تباہی پھیر رہا ہے،بغیر لوکل گورنمنٹ آپ نے اربوں کے ٹیکس لگا دیے ،اگر لوکل گورنمنٹ الیکشن تاریخ نہیں دیں گے تو چیف الیکشن کمشنر کو بتا دیں وفاقی حکومت کو بھی بتا دیں توہین عدالت نوٹس کروں گا، بغیر کسی اختیار کے سی ڈی اے نے ایم سی آئی کے اربوں روپے کے فنڈز استعمال کر دیے۔
 ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال نے کہاکہ اس حوالے سے دوسری عدالت میں بھی کیس زیر سماعت ہے۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ کسی دوسری کورٹ کا ذمہ دار نہیں میں اپنی کورٹ کو ذمہ دار ہوں، جو آپ کو سمجھ آتی ہے وہ تاریخ دے دیں ایک ہفتے کا وقت دے رہا ہوں،وفاقی حکومت اگر الیکشن نہیں کراتی تو میں ان کو دیکھ لوں گا، عدالت نے وفاقی دارالحکومت میں نئے ریٹ پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز معطل کر دیے اورسماعت10 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔

مزیدخبریں