ایک نیوز: پاکستان مسلم لیگ ق اور سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے پی ڈی ایم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق ق لیگی رہنما چودھری محمد سرور نے نجی ٹی وی میں کہا کہ ن لیگ اور حکومت کی اتحادی جماعتیں عوام کو ڈیلیور نہیں کرسکیں اور ملک کو درپیش چیلنجز بالخصوص معیشت کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگست میں موجودہ حکومت کی مدت ختم ہو رہی ہے، مدت پوری ہوتے ہی قومی اسمبلی توڑی جانی چاہیے اورانتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔
چودھری سرور نے دوٹوک انداز میں کہا کہ اگر حکومت نے ایمرجنسی یا کسی اور وجہ سے الیکشن ملتوی کرنے کا سوچا تو ق لیگ ساتھ نہیں دے گی۔
ق لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی باتیں کرنا قبل از وقت ہیں، جب الیکشن قریب آئیں گے تو سیاسی جماعتیں رابطے بڑھائیں گی۔ پنجاب میں جو بھی گروپ بنے گا وہ ن لیگ کا مخالف ووٹ لے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی مخالفت میں لوگ پی ٹی آئی کو ووٹ دے رہے تھے مگر 9 مئی کے واقعات کے بعد اب حالات تبدیل ہو چکے ہیں، ق لیگ میں لوگ سمجھتے ہیں پی ڈی ایم سے ہمارا ووٹ متاثر ہوگا، آئندہ الیکشن میں ہمیں اپنے طور پر سامنے آنا چاہیے، ہمارابیانیہ پی ڈی ایم یا پی ٹی آئی مخالفت پر مبنی نہیں ہوگا ہم اپنا پروگرام لائیں گے اور اپنے منشور پر انتخابات میں حصہ لیں گے۔
چودھری محمد سرور نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی چھوڑنے والوں سے رابطے میں ہیں اور ق لیگ میں جو لوگ شامل ہو رہے ہیں وہ ایک نظریے کے تحت آ رہے ہیں۔