ہماری سیاست کٹی پتنگ کی مانند،سمجھ نہیں آرہی گُڈی کون لوٹے گا، شیخ رشید

ہماری سیاست کٹی پتنگ کی مانند،سمجھ نہیں آرہی کڈی کون لوٹے گا، شیخ رشید
کیپشن: Our politics is like a cut kite, I don't understand who will return the cutie, Sheikh Rashid

ایک نیوز: سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہماری سیاست کٹی ہوئی پتنگ کی مانند ہے، کوئی سمجھ نہیں آ رہی کہ گڈی کون لوٹے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ رشید احمد نے لکھا کہ مائنس پلس فارمولا بھی ناکام ہوگا اس سے مزید عدم استحکام پھیلے گا، ستمبر ستمگر ہوگا اور کوئی انہونی بھی ہو سکتی ہے، 20 دن اہم ہیں کٹی کٹا نکل آئے گا، تاحیات نااہل لوگوں کو اہل بنانا اور پھر اُن سے پارٹی بنانا آسان کام نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست کٹی ہوئی پتنگ کی مانند ہے، کوئی سمجھ نہیں آ رہی کہ گڈی کون لوٹے گا، پی ڈی ایم صرف پھوٹ کا شکار ہی نہیں عوام میں منہ دکھانے کے قابل بھی نہیں رہی، اصل عوام کی نفرت کا نشانہ نون لیگ ہے، نون کی سیاست نہ زندوں میں رہی نہ مُردوں میں رہی، اُس نے اپنی سیاسی ناک خود کاٹی ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اب نواز شریف کے پاکستان آنے نہ آنے سے سیاست پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، اُن کیلئے ریسٹ ایز دی بیسٹ ہے، سیاسی مسائل حل نہیں ہوں گے تو معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہوگی، 50 فیصد مہنگائی زیاده ، کارخانے بند، ایکسپورٹ ترسیلات زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ دنیا میں گندم اور ایل این جی کی قیمت 100 فیصد کم ہوئی لیکن پاکستان میں 100 فیصد بڑھ گئی، معیشت زمین بوس ہوگئی ہے، غریب زندہ دفن ہوگیا ہے، قبرایک ہے اور بندے چار ہیں۔

ایک اور ٹویٹ  میں شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ آج رات 12بجے میرے اسلام آباد گھر میں ایلیٹ فورس دروازے توڑ کردوبارہ داخل ہوئی اور 31 مئی کو فورس کے تشدد سےزخمی ہونے والے ملازمین کو مار پیٹ کر زبردستی بیان ریکارڈ کروایا کہ ہم پر کوئی تشدد نہیں ہوا اور ہمارا بازو گرنے کی وجہ سے ٹوٹا ہے۔پولیس سب کچھ ہماری شکایت پر جج جناب طاہر عباس سپرا کی طرف سے 9 جون کو پولیس کو دیے گئے نوٹس کی وجہ سے کر رہی ہے اور صبح 4بجےسفید کپڑوں میں ملبوس فورس نےمیری والدہ کےگھر سوئے ہوئے لال حویلی کے ملازمین پر بےجا تشدد کیا اور محلے والوں نے سادہ کپڑوں کی فورس سے اُنہیں چھڑوایا۔ملک میں جنگل کا قانون ہے انسان کو حقیر فقیر اور ذلیل بنا دیا گیا ہے۔پولیس ذہنی مریض ہوچکی ہے۔قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہوں۔وقت سدا ایک جیسا نہیں رہتا سدا بادشاہی خدا کی ہے۔