برطانیہ انتخابات،حکمرانی کاتاج کس کےسر؟

برطانیہ میں حکمرانی کاتاج کس کےسر، لیبر پارٹی 450 سیٹیں حاصل کر سکتی ہے
کیپشن: In Britain, the Labor Party can win 450 seats, regardless of who governs

ویب ڈیسک:برطانیہ میں عام انتخابات میں حکمرانی کاتاج کس کےسرسجےگا،برطانوی عام انتخابات 650 میں سے لیبر پارٹی 450 سیٹیں حاصل کر سکتی ہےبرطانیہ کے 5 کروڑ سے زائد ووٹر ز آج قبل از وقت ہونے والے انتخابات میں حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق رواں سال میں پاکستان سمیت دنیابھرمیں اکثرممالک میں انتخابات ہوئے، ایرانی صدرکےہیلی کاپٹرحادثے میں انتقال کےبعدچندروزقبل وہاں پربھی انتخابات ہوئے۔آج برطانیہ میں انتخابات ہورہےہیں۔

برطانیہ میں ٹوری پارٹی گزشتہ 14سال سےمسلسل حکمرانی کررہی ہےجس کی مخالف پارٹی بھی 14سال بعداقتدارمیں آنےکےلئےبھرپورکوششیں کررہی ہے۔مختلف پولز کے مطابق پارلیمنٹ کی 650 سیٹوں میں سے لیبر پارٹی 450 سیٹیں حاصل کر سکتی ہے۔
انتخابی نتائج میں کسی بھی طرح کوئی مصنوعی انٹلیجنس کےذریع اثراندازنہ ہواس حوالےسےمکمل تیاریاں کرلی گئیں ہیں۔تاکہ کسی بھی سائبر حملے یا پروپیگنڈے کو ناکام بنایا جا سکے، بڑی طاقتوں کے انتخابی نتائج کے بعد ہارنے والی پارٹیاں ان نتائج کو کسی دوسرے بڑے ملک کے سائبر حملے کا نتیجہ قرار دیتی ہیں۔
برطانیہ کے ہندو وزیراعظم نے لیبر پارٹی پر کامیابی کے لیے دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وہ انتخابی مہم کے دوران جن گھروں پر ووٹ کے لیے گئے ہیں وہاں لسٹ کے مطابق ووٹر موجود نہ تھے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں غزہ پر اسرائیلی مظالم کے بارے میں متعدد ملین مارچ جس میں تمام رنگ اور نسل کے لوگ شریک تھے سیاسی طور پر ٹوری پارٹی کو شدید نقصان پہنچایا ہے جب کہ مہاجرین اور روانڈا بل کے بارے میں بھی ٹوری پارٹی کی پالیسیوں کو پسند نہیں کیا گیا، رشی سونک جو خود بھی مہاجر فیملی سے تعلق رکھتے ہیں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے برطانیہ کے پہلے ہندو وزیراعظم بنے،  لیبر پارٹی کے سربراہ مہاجرین کے خلاف نہیں۔ 
برطانیہ میں مسلمان ووٹروں کی تعداد 40 لاکھ کے قریب ہے جب کہ مسلمان ایم پیز (رکن اسمبلی) کی تعداد میں ہر الیکشن کے بعد اضافہ ہو رہا ہے، مختلف پولز کے مطابق ٹوری پارٹی سیٹوں پر کامیاب ہو سکتی ہے۔ 
یہ امید بھی ظاہر کی جا رہی ہے کہ لیبر پارٹی کا غزہ کے بارے میں تبدیل ہونے والے مؤقف کے نتیجے میں اسرائیل اور غزہ میں جنگ بندی، فلسطین کی امداد اور بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔