ایک نیوز:لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب ہتک عزت قانون 2024 کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت،عدالت نے حکومت پنجاب سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 29 جولائی تک ملتوی کر دی ۔
تفصیلات کےمطابق جسٹس امجد رفیق نے سیکرٹری پی ایف یو جے ،ایمنڈا سمیت دیگر کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی درخواستوں میں قانون کی مختلف شقیں کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔
دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق عدالتی حکم پر عدالت پیش ہوئے عدالت کو بتایا کہ ابھی ٹریبیونل کی تشکیل کے لیے رولز بن رہے ہیں۔عدالت میں تو کوئی متاثرہ شخص آیا ہی نہیں۔ابھی تک اس ایکٹ کا نفاذ نہیں ہوا،جس پر عدالت نے ریمارکس دئیےکہ ضروری نہیں ہے کہ کوئی متاثرہ شخص ہی قانون کے خلاف درخواست لے کر آئے، قانون اگر بنیادی حقوق کے خلاف ہے تو وہ چیلنج ہو سکتا ہے، ایسا نہیں لگتا ہے کہ اس سے صوبائی عصبیت کو ہوا ملے گی ؟ اگر حکومت یہ بیان دیتی ہے کہ اس قانون کے تحت کارروائی نہیں ہو گی تو میں حکم امتناع جاری نہیں کرتا۔ آپ قانون کو ایسے نافذ نہ کریں، قانون پر سنجیدہ سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ درخواستیں صرف اندازوں پر مبنی ہیں عدالت نے کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل صاحب بہت طاقت ور آدمی ہیں، جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ طاقت ور صرف عدالت ہے، ہم تو صرف عدالت کے آفیسر ہیں، میں تین چار دن سے کیسز سن رہا ہوں، مجھے نہیں لگتا کہ عدالت طاقت ور ہے عدالت نے مزید سماعت 29 جولائی تک ملتوی کردی۔