ایک نیوز: اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی دہشتگردی کے تین مقدمات میں ضمانت میں 10 جولائی تک توسیع کردی۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 3 کیسز کی سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی جج ابولحسنات ذولقرنین کی عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل سلمان صفدر نے دو تھانہ کھنہ اور ایک بارہ کہو میں درج مقدمے میں ضمانت توسیع کی درخواست کی تو پراسیکیوٹر نے اس کی مخالفت کردی۔
دوران سماعت عدالت نےاستفسار کیا کہ درخوستگزار کہاں ہیں؟ جس پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ درخواستگزار کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہچیئرمین پی ٹی آئی کو 5 مقدمات میں شامل تفتیش اور 3مقدمات میں شامل تفتیش نہیں کیا گیا۔تین کیسز میں تفتشی کی جانب سے شامل تفتیش نہیں کیا گیا۔کوئی جے آئی ٹی کا ایشو تھا کہ سینئر افسران کے سامنے پیش ہونا ہے۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عدالتی پیشیوں کے حوالے سے جو ثبوت مانگا جائےگا، ہم دیں گے۔چیرمین پی ٹی آئی اےٹی سی، لاہور ہائیکورٹ متعدد بار پیش ہو چکے ہیں۔آج صبح سپریم کورٹ میں درخواست پر چل رہی، اسلام آباد ہائیکورٹ ابھی جائیں گے۔کوئٹہ میں وکیل کا قتل ہوا اور چیرمین پی ٹی آئی کو مقدمے میں نامزد کردیا۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ21 جولائی سے چیئرمین پی ٹی ائج مسلسل عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔عید کی چھٹی سے پہلے 27 جون کو بھی لاہور انسداد دہشتگردی عدالت میں درج 5 مقدمات میں پیش ہوئے۔یہاں سے مزید دیگر عدالتوں میں پیش ہونا ہے،ہم عدالتوں میں تاریخیں لینے کیلئے نہیں آتے۔میرے پاس ہر دن کی عدالتوں میں پیشی کا ریکارڈ ہے۔میرا موکل کی 71 سال کی عمر ہے 140 سے زائد کیسز درج ہیں۔
جسکے بعد وکیل چیئرمین پی ٹی آئی نے عبوری ضمانت میں توسیع کی استدعا کر دی جس پر پراسیکیوٹر کی جانب سے ضمانت میں توسیع کی مخالفت کردی۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ5 کیسز میں شامل تفتیش ہونے کے بعد انہوں نے خود کہا کہ میں اب تھک گیا ہوں ۔ متعدد بار چیرمین پی ٹی آئی کو شامل تفتیش ہونے کا نوٹس بھیجا،چیئرمین پی ٹی آئی کی زمیداری ہے کہ شامل تفتیش ہوں۔پراسیکیورٹر نےاستدعا کی کہ چیرمین پی ٹی آئی مقدمے میں نامزد ہیں، ضمانت خارج کی جائے۔
وکیل سلمان اکرم نےجواب الجواب کہا کہ جس دن شامل تفتیش ہونے کا کہا، چیرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش ہوگئے،چیئرمین پی ٹی آئی لاہور میں رہائش پذیر ہیں۔وزیرآباد میں قاتلانہ حملہ ہوا، گولی کو ابھی نکالاہے۔پراسیکیوشن کا مسلہ آنا کا لگ رہاہے۔گھنٹہ دو گھنٹہ جتنی دیر تفتیش کرنی ہے کرلیں،ایک کروڑ روپے تک خرچہ لگ جاتاہوگا چیرمین پی ٹی آئی کو شامل تفتیش کرنے کے لی۔
وکیل سلمان اکرم نے پروسیکوٹر کوجواب الجواب کہا کہ سیکشن 109 کا کیس ہے، باقی عدالت سمجھ جائےگا،جوڈیشل کمپلیکس میں ہی شامل تفتیش ہونے کو تیار ہیں۔پراسیکیوشن نے ہر جگہ رکاوٹ کھڑی کی، انا کا مسلہ ہے۔
اےٹی سی جج کا تفتیشی افسر نےاستفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی 3 مقدمات میں شامل تفتیش ہوئے؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ چیئر مین پی ٹی آئی 3 مقدمات میں شامل تفتیش نہیں ہوئے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بیان نہیں دیا، ان کی جانب سے ایک فرد شامل تفتیش ہوا۔
اےٹی سی جج نے ریمارکس دیے کہ اتنے کم وقت میں تمام مقدمات میں شامل تفتیش کیسے کر لیں گے؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاشامل تفتیش کچھ وجوہات کے باعث نہیں ہوئے۔ اے ٹی سی جج نےچیئرمین پی ٹی آئی سے مکالمہ کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اگے آئیں ، شاملِ تفتیش ہوں گے؟ جس پر چیئر مین پی ٹی آئی نے کہا کہ ضرور شامل تفتیش ہوں گا لیکن تھوڑا سا تعاون کردیں۔لاہور میں شامل تفتیش کرلیں، اتنے کیس ہیں۔اےٹی سی جج نے استفسار کیا کہ کتنے کیسز ہوگئے ہیں؟ جس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 170 ہوگئے ہیں جی، 200 ہونے والے ہیں۔ویڈیو کے زریعے شامل تفتیش کرلیں۔ اےٹی سی جج نےچیئرمین سے مکالمہ کیا کہ ہر حال میں شامل تفتیش ہونا ہے جس پر چیئر مین پی ٹی آئی نے کہا کہ بلکل سر، شامل تفتیش ہوں گا۔جج نےچیئرمین سے مکالمہ کیا کہآپ شامل تفتیش ہوں قانون کے مطابق میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا جس پر ،چیئرمین پی ٹی آئی نےجواب دیا کہ سر بے فکر رہیں۔
بعد ازاں اے ٹی سی نے پی ٹی آئی چیئرمین کی دہشت گردی کے تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں 10 جولائی تک توسیع کی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر مزید وقت نہیں دیا جائے گا، آئندہ سماعت تک تفتیش مکمل نہ ہوئی تو اس کے نتائج ہوں گے۔ یہ ضمانت کا مسلہ نہیں، ایک موقع دیتاہوں، تفتیش میں شامل ہوں۔
اےٹی سی جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہشامل تفتیش ہوں ، وقت بھی لیتےہیں تو کوئی بات نہیں، قانون کے مطابق چلیں گے۔تفتیشی افسر نے شامل تفتیش ابھی نہیں کیا۔متعدد کیسز کے باعث چیرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش نہیں ہوئے۔تفتیشی افسر چیئرمین پی ٹی ائی کو شامل تفتیش کریں،اس کے بعد مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔شامل تفتیش ہونے کے بعد تفتیش کو مکمل کیا جائےگا، شامل تفتیش نہ ہونے پر سخت قانونی کاروائی کی جائےگی۔جس کے بعد عدالت نے تینوں کیسز کی سماعت دس جولائی تک ملتوی کردی۔
عمران خان کی کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔ صحافی نےسوال کیا کہ اطلاعات ہیں کے پیپلزپارٹی سے آپ کارابطہ ہے؟ جس پر چیئر مین پی ٹی آئی نے کہا کہ نہیں ایسی کوئی بات نہیں۔صحافی نےسوال کیا کہ کیا جمہوریت کے لیے نواز شریف اور دیگر کے ساتھ بیٹھیں گے؟ جس پر چیئر مین پی ٹی آئی نے کہا کہ کونسی جمہوریت؟ الیکشن کروائیں الیکشن کے بغیر کسی سے کیا بات ہوگی۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دو مقدمات تھانہ کھنہ اور ایک تھانہ بارہ کہو میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج ہے ۔