ایک نیوز: وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو واضح پیغام دیا ہےکہ وہ دہشت گردی کو سفارتی پوائنٹ اسکورننگ کے لیے استعمال نہ کرے۔
رپورٹ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ سربراہی ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کےخاتمے کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔خطے میں پائیدار امن تنظیم کے تمام رکن ممالک کی ذمہ داری ہے۔ سفارتی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے دہشت گردی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے، دہشت گردی کی تمام اقسام کی مذمت کی جانی چاہیے، ریاستی دہشت گردی میں معصوم لوگوں کا قتل انتہائی قابل مذمت ہے۔
شہباز شریف کا مقبوضہ کشمیر پر کہنا تھا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی۔ عالمی امن کے لیے لوگوں کے حق خود ارادیت کو یقینی بنانا ہوگا، مذہبی منافرت پھیلانے والے رویوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔ سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق خطے میں دیرینہ تنازعات کا حل کیا جانا چاہیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی مدد کے لیے آگے بڑھے۔ پر امن اور مستحکم افغانستان خطے میں معاشی استحکام کا باعث بنےگا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا افغانستان رابطہ گروپ اہم کردار ادا کر رہا ہے، عالمی مسائل کے لیے عالمی یکجہتی ضروری ہے۔
شہباز شریف نے کہاکہ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دنیا کو معاشی اور سلامتی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ رابطے جدید عالمی معیشت میں کلیدی اہمیت اختیار کرگئے ہیں۔ رابطوں کے فروغ کے ذریعہ معاشی استحکام حاصل کیا جاسکتاہے۔ سی پیک معاشی خوشحالی، امن اور استحکام میں گیم چینجر ثابت ہوگا، وسطی ایشیا میں پاکستان کو ایک منفرد جغرافیائی حیثیت حاصل ہے۔سی پیک کے تحت خصوصی تجارتی زون قائم کیے جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس سال کے آخر میں مواصلات سے متعلق ایس سی اواجلاس کی میزبانی کرےگا۔ سیلاب سے پاکستانی معیشت کو تیس ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد کرنا ہوگی۔ خطے میں غربت کے خاتمے کے لیے قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔