ایک نیوز: جاوید لطیف کا کہنا ہےکہ دنیا کی کوئی طاقت میاں نواز شریف کو پاکستان آنے اور وزیراعظم بنے سے نہیں روک سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف پریس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کے دبئی پلان تیار کیا جا رہا ہے۔ میاں نواز شریف دبئی میں بیٹھ کر پاکستان کی اکانومی کو بہتر بنانے کا پلان بنا رہا ہے۔دبئی میں بیٹھ کر ایک انسان پاکستان سے بار بار نکالنے کے باوجود معاشی ترقی کے لیے کام کر رہا ہے ۔دو ہزار اٹھارہ میں ہر حربہ استعمال کر کے لایا گیا اس نے جو چند چڑھایا سب کے سامنے ہیں ۔جب عوامی نمائندوں کو پھانسی چڑھاتے ہو،پاکستان سے بے دخل کرتے ہو لیکن وہ پاکستان کی ترقی کا بار بار پلان بناتے ہیں ، وہ پاکستان کو سی پیک کا تحفہ دیتے ہیں۔اس کے بارے میں ذہین سازی کی جاتی ہے کہ وہ چور ہیں ڈاکو ہیں لیکن وہ بے گناہ ہے اور اس پر انگلی اٹھائی جا رہی ہے۔آج عوام کو احساس ہو گیا کہ اگر پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے میں اللہ کے بعد کسی میں صلاحیت ہے وہ نواز شریف ہے ۔آج خوف زدہ ہیں کہ دو تہائی سے نواز شریف کامیاب نہ ہو جائے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ9 اور 10 مئی کا واقع نہیں ہونا چاہے تھا جو اس واقعے کا ذمہ دار ہے اس پر آج تک پرچہ نہیں ہوا ہے۔ پاکستان پر حملہ کرنے والے کو آج بھی کوئی پکڑنے کے لئے تیار نہیں۔ پی ٹی آئی نیازی گروپ کا کہنا ہے کہ 9 ،10 مئی کے بعد ہی کیوں کہا جا رہا ہے مجھے علم نہیں تھا ۔ایک ادارہ جو خود احتسابی کر رہا تھا اس نے نوٹس کیوں نہیں لیا ۔ فوجی عدالتوں کو عدالتوں میں زیر بحث کیوں لایا جا رہا ہے۔ ایک ماہ سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن مرکزی کردار چیئر مین پی ٹی آئی کو سزا کیوں نہیں دی جا رہی ہے۔میں حیران ہوں عدلیہ کے کردار پے کے عمران خان کو کیوں بری قرار دیا گیا ہے۔تاریخ میں 9مئی کا واقع پہلےنہیں ہوا لیکن فوجی عدالتیں پہلے بھی کام کر رہی تھی۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ نو مئی کے واقعات میں سارے لوگ بے گناہ نہیں ہیں ،یہ درست ہے۔انکی کور کمیٹی میں کچھ لوگ تھے جو منصوبہ سازی کرتے رہے ۔سب کو ہانگ کر چلایا گیا اس وقت میں وطن کی طرف سے آواز بلند ہوتی تو یہ موقع نہیں آتا ۔جب دوسرے لوگ گرفتار ہوئے تو ان کو گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہا؟۔
جاوید لطیف کا کہنا ہےکہ2018 میں ٹکٹ ہولڈر جج بن جائے تو انصاف کیسے ہو گا؟ نیازی کہتا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل پر بھنگڑے کیوں ڈالے جا رہے ہیں۔2017میں پالیسی سازوں اور سہولت کاروں کو ہدف بنانا تھا جب ہتھوڑا اور قلم کے سایے میں ایک پیج بنایا گیا ۔ دو ہزار 18 میں پی ٹی آئی کے جج بن گئے تو میں انصاف کہاں لینے جاؤں ؟ آج بھی اس کے لیے ججز گیٹ کھولتے ہیں۔
جاوید لطیف کا کہنا ہےکہ آئی ایم ایف سے ڈیل ہونے پے بھنگڑے ڈال رہے ہیں کیونکہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا ہے۔