ایک نیوز : ویڈیو گیم ’پب جی‘ کے ذریعے انڈین شہری سے دوستی کر کے بھارت جانے والی پاکستانی خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انڈیا کے شہر گریٹر نوئیڈا میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی خاتون اور اُس کے چار بچوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
حکام کاکہنا ہے کہ پاکستانی خاتون اور اُس کے چار بچے گریٹر نوئیڈا میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔ انہیں ایک مقامی شخص کی جانب سے مبینہ طور پر پناہ دی گئی تھی جس سے اُس پاکستانی خاتون کی آن لائن ویڈیو گیم پب جی کے ذریعے ملاقات ہوئی تھی۔
پولیس نے پاکستانی خاتون کو پناہ دینے والے مقامی شخص کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
گریٹر نوئیڈا کے ڈپٹی پولیس کمشنر سعد میا خان نے بتایا کہ ’پاکستانی خاتون اور مقامی شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خاتون کے چار بچے بھی پولیس کے پاس ہیں۔‘
پاکستانی خاتون جس کی عمر 20 سے 30 کے سال کے درمیان ہے، اُس کی انڈین شہری سے پب جی گیم کے ذریعے دوستی ہوئی۔
ڈپٹی کمشنر کہتے ہیں کہ ’دونوں ملزمان سے ابھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ بقیہ تفصیلات تفتیش کے بعد سامنے لائی جائیں گی۔‘
مقامی پولیس کے اہلکار کے مطابق خاتون مبینہ طور پر نیپال کے راستے سے اپنے بچوں کے ساتھ ریاست اتر پردیش میں داخل ہوئی اور پھر وہاں سے بس کے ذریعے گریٹر نوئیڈا پہنچی۔
اہلکار کا مزید کہنا ہے کہ ’خاتون اور اُس کے بچے نوئیڈا میں کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھے جو کہ اس مقامی شخص کا تھا۔ وہ شخص گریٹر نوئیڈا کے علاقے ربو پورا میں رہتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی خاتون سیما جس شخص کے رابطہ میں آنے کے بعد ہندوستان پہنچی ہے اس کا نام سچن ہے اور وہ 22 سال کا ہے۔ کریانہ کی دکان میں کام کرتا ہے اور پب جی کھیلنے کا شوقین ہے۔ ان دونوں کی جنوری میں نیپال میں ملاقات ہوئی اور اس کے بعد سیما حیدر نے پاکستان چھوڑ کر ہندوستان آنے کا فیصلہ کیا۔
خاتون نے سچن سے شادی کا اصرار کیا، جس کے بعد انہوں نے ایک وکیل سے رابطہ قائم کیا۔ وکیل نے اس کی اطلاع پولیس کو دے دی۔ سیما نے پولیس عہدیدار نے بتایا کہ خاتون کا شوہر اس کے ساتھ ظلم کرتا تھا اور اس نے چار سال سے اس سے ملاقات نہیں کی تھی۔ دراصل، سیما کراچی کی رہنے والی ہے اور اس کا شوہر دبئی میں کام کرتا ہے۔ اس نے بتایا کہ اس نے ہندوستان آنے اور سچن سے شادی کرنے کے لیے پاکستان کا اپنا گھر بھی بیچ ڈالا ہے۔