وزیراعظم شہبازشریف نے جائزہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیس فراہمی سے ہی برآمدات کی پیداواری ترسیل یقینی بنائی جا سکے گی، ملک کو معاشی طور پر غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے، صنعتوں کے مسائل کے فوری حل میں ہی معاشی بقا پوشیدہ ہے۔
انہوں نے بزنس کمیونٹی کے نمائندوں کو ہدایت کی کہ متعلقہ وزرا کو اپنے مسائل سے فوری آگاہ کریں تا کہ کارخانوں کو گیس کی فراہمی میں درپیش رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جا سکے۔
شنگھائی الیکٹرک پاور ( 1320 میگاواٹ)، پنجاب تھرمل IPP (1236)، کروٹ ہائیڈرو پاور منصوبہ (720) انرجی لمیٹڈ (330) اور تھل نووا پاور تھر (330) میگاواٹ بجلی کے وہ منصوبے ہیں جن پر مجرمانہ سست روی دکھائی گئی۔ ہم ان منصوبوں کی ترجیحی بنیادوں پر تکمیل پر فوری عملدرآمد یقینی بنا رہے ہیں۔ https://t.co/VLtRsdgIkp
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 4, 2022
اجلاس میں وزیر توانائی خرم دستگیر، وزیر بورڈ آف انوسٹمنٹ سالک حسین، وزیر تجارت سید نوید قمر ، وزیر صنعت سید مرتضی محمود، وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک، صوبائی وزیر قانون ملک احمد خان، متعلقہ وزارتوں کے اعلی افسران اور صنعتکاروں نے شرکت کی۔
وفاقی کابینہ کااجلاس وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس کوبتایا گیاکہ گزشتہ دنوں شدید گرمی کےباعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا اور طلب 30 ہزارمیگاواٹ تک پہنچ گئی۔گزشتہ حکومت نے بجلی منصوبوں پرتوجہ نہیں دی اوران میں غیر ضروری تاخیر کی گئی۔
— PTV News (@PTVNewsOfficial) July 4, 2022
1/7@CMShehbaz pic.twitter.com/2ojgcDlw5t