ٹیلی کام اورانٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں نے حالات قابو سے باہر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی طویل اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دوران سروسز معطل کی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا بجلی بحران اور بیک اپ بیٹریاں درآمد کرنے میں مشکلات کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں کو سروس جاری رکھنے میں مشکلات درپیش ائی ہیں۔ لوڈ شیڈنگ اور ٹیلی کام آلات کی درآمد پر کیش مارجن کی شرط کی وجہ سے بیک اپ بیٹریز کی قلت ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں ٹیلی کام سروسز اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سروس معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہوا ہے۔ بیک اپ آلات کی درآمد میں رکاوٹ کی وجہ سے ٹاور اور تنصیبات کے لیے بیک اپ بجلی کی مسلسل فراہمی ممکن نہیں ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے سروس کے معیار اور نیٹ ورک کی توسیع سے متعلق لائسنس کی شرائط پوری کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ بجلی کی طویل بندش کے باعث سیلولر ٹاورزسے کام لینا ناممکن ہے۔ شہری علاقوں کے ساتھ دیہی علاقوں میں مہنگے ایندھن پر کئی کئی گھنٹے بیک اپ فراہم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ لوڈشیڈنگ سے بہت زیادہ اخراجات بڑھ رہے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ اور آلات کی درآمد پر کیش مارجن کا معاملہ متعلقہ اتھارٹیز کے سامنے اٹھایا جائے اور ان کو جلد از جلد حل کیا جائے۔
لوڈ شیڈنگ ، انٹر نیٹ سروس بند ہوسکتی ہے، ٹیلی کام کمپنیز
Jul 04, 2022 | 13:05 PM
ایک نیوز نیوز: ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پی ٹی اے کو خط لکھا ہےجس میں انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
ٹیلی کام اورانٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں نے حالات قابو سے باہر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی طویل اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دوران سروسز معطل کی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا بجلی بحران اور بیک اپ بیٹریاں درآمد کرنے میں مشکلات کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں کو سروس جاری رکھنے میں مشکلات درپیش ائی ہیں۔ لوڈ شیڈنگ اور ٹیلی کام آلات کی درآمد پر کیش مارجن کی شرط کی وجہ سے بیک اپ بیٹریز کی قلت ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں ٹیلی کام سروسز اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سروس معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہوا ہے۔ بیک اپ آلات کی درآمد میں رکاوٹ کی وجہ سے ٹاور اور تنصیبات کے لیے بیک اپ بجلی کی مسلسل فراہمی ممکن نہیں ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے سروس کے معیار اور نیٹ ورک کی توسیع سے متعلق لائسنس کی شرائط پوری کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ بجلی کی طویل بندش کے باعث سیلولر ٹاورزسے کام لینا ناممکن ہے۔ شہری علاقوں کے ساتھ دیہی علاقوں میں مہنگے ایندھن پر کئی کئی گھنٹے بیک اپ فراہم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ لوڈشیڈنگ سے بہت زیادہ اخراجات بڑھ رہے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ اور آلات کی درآمد پر کیش مارجن کا معاملہ متعلقہ اتھارٹیز کے سامنے اٹھایا جائے اور ان کو جلد از جلد حل کیا جائے۔
ٹیلی کام اورانٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں نے حالات قابو سے باہر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی طویل اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دوران سروسز معطل کی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا بجلی بحران اور بیک اپ بیٹریاں درآمد کرنے میں مشکلات کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں کو سروس جاری رکھنے میں مشکلات درپیش ائی ہیں۔ لوڈ شیڈنگ اور ٹیلی کام آلات کی درآمد پر کیش مارجن کی شرط کی وجہ سے بیک اپ بیٹریز کی قلت ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں ٹیلی کام سروسز اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سروس معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہوا ہے۔ بیک اپ آلات کی درآمد میں رکاوٹ کی وجہ سے ٹاور اور تنصیبات کے لیے بیک اپ بجلی کی مسلسل فراہمی ممکن نہیں ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے سروس کے معیار اور نیٹ ورک کی توسیع سے متعلق لائسنس کی شرائط پوری کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ بجلی کی طویل بندش کے باعث سیلولر ٹاورزسے کام لینا ناممکن ہے۔ شہری علاقوں کے ساتھ دیہی علاقوں میں مہنگے ایندھن پر کئی کئی گھنٹے بیک اپ فراہم نہیں کیا جاسکتا کیونکہ لوڈشیڈنگ سے بہت زیادہ اخراجات بڑھ رہے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ اور آلات کی درآمد پر کیش مارجن کا معاملہ متعلقہ اتھارٹیز کے سامنے اٹھایا جائے اور ان کو جلد از جلد حل کیا جائے۔