رپورٹ کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ جس کی قیادت سمیع ساحر اور ہمت پھلپٹو نے کی۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں برطرف ملازمین نے بھی شرکت کی۔ مزدوروں کا مطالبہ ہے کہ ان کو تنخوائیں اور نوکری دی جائے۔ متاثرہ ملازمین کا کہنا تھا کورنگی انڈسٹریل ایریا میں واقع اس کمپنی کا ایک یونٹ ملازمین کو استعفے دینے پر مجبور کر رہا تھا۔ یونٹ میں تقریباً 4 ہزار کارکنان تھے۔ جن میں 2ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔ ان میں سے جنہوں نے استعفیٰ نہیں دیا انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہم فیکٹری میں پانچ سے دس سال سے کام کر رہے ہیں ۔
حکومت کی جانب سے کم از کم اجرت 25ہزار روپے اور عید بونس کی تقسیم سے بچنے کے لیے انتظامیہ نےلوگوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ کمپنی نے انڈسٹریل گلوبل یونین کے ساتھ گلوبل فریم ورک ایگریمنٹس کیے لیکن فیکٹری پچھلے 10 سالوں سے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ فیکٹری نے اپنے کارکنوں کو تحریری ملازمت کے معاہدے بھی فراہم نہیں کیے ہیں،۔ جس وجہ سے اکثر ملازم سوشل سیکیورٹی جیسی سہولت سے محروم ہیں۔
واضع رہے کہ کمپنی کارکنوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف محکمہ محنت میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔ لیبر ڈپارٹمنٹ نے فیکٹری انتظامیہ سے جواب طلب کیا تھا لیکن انتظامیہ نے محکمہ لیبر کے نوٹس کا جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔برطرف ملازموں نےبحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے ا کہا کہ کمپنی گلوبل فریم ورک معاہدہ کی تعمیل کرے۔