تحریک انصاف کے چیئر مین بیرسٹر گوہراور شیر افضل مروت آمنے سامنے

ویب ڈیسک : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی دفتر میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی ، بیرسٹر گوہر خان کی پریس کانفرنس کے بعد سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کی انٹری، دونوں آمنے سامنے آ گئے۔

تفصیلات کےمطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو پریس کانفرنس سے روک دیا۔ لیکن انہوں نے ہدایت ماننے سے انکار کر دیا۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ میں اپنی پریس کانفرنس کروں گا۔ اور وہ پریس کانفرنس کے لئے پریس روم میں پہنچ گئے ۔

 شیرافضل مروت کی پریس کانفرنس کے دوران عمیر نیازی کے کان میں ایک شخص نے آکر سرگوشی کی تو عمیر نیازی اٹھ کر چلے گئے ۔ذرائع کے مطابق سرگوشی کرنے والے شخص نے چیئر مین تحریک انصاف کا پیغا م پہنچایا جس کے بعد عمیر نیازی دوران پریس کانفرنس شیرافضل کے پاس سے اٹھ گئے۔عمیر نیازی شیر افضل مروت کی پریس کانفرنس سے اٹھ کر نیچے بیرسٹر گوہر کے پاس چلے گئے۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آج لیگل ٹیم کی سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے۔اس دوران سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیسز پر گفتگو ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کیسز کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔کسی کو حق نہیں کہ پی ٹی آئی یا انکے وکلاء کی تضحیک کرے۔سپریم کورٹ نے عمیر نیازی کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجا لیکن آر اوز کے کنڈکٹ پر نوٹس نہیں لیا جارہا۔ہمارے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو اغواء کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہتر ہوگا پی ٹی آئی کے کیسز کیلئے علیحدہ بنچز بنائے جائیں۔ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن پی ٹی آئی توہین برداشت نہیں کرسکتی۔ سپریم کورٹ سے آج تک ہمیں کوئی ریلیف میں ملا۔ سائفرکیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو ضمانت کسی اور بنچ سے ملی ۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت ہم پر احسان نہیں ہمارا حق ہے۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے مرکزی سیکرٹریٹ میں اجلاس طلب کر لیا اور کہا کہ شیر افضل مروت بغیر اجازت کیوں پریس کانفرنس کر رہے ہیں ؟ میڈیا سیل نے ان کو روکنے کی بھرپور کوشش کی وہ نہیں مانے۔

شیر افضل مروت کا اپنی پریس کانفرنس جاری رکھتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنے خان صاحب سے مل کر آیا ہوں، جو بھی میں کہہ رہاہوں یہ خان صاحب اور پی ٹی آئی کا بیانیہ سمجھا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے بلے کا نشان چھینا جا رہا ہے، نواز شریف کا کیس تو لگ گیا لیکن خان صاحب کا کیس نہیں لگا رہے۔ ہم جیلوں میں ہیں اور مزید رہنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جے یو آئی شیرانی گروپ کے ساتھ الحاق کی منظوری دیدی ہے۔ ہمارے پاس بلا ہوگا نہیں تو 2 سے 3 نشان موجود ہیں۔

 دریں اثنا صحافیوں نے شیرافضل مروت سے سخت سوالا ت پوچھے شیرافضل مروت پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپکے بیرسٹر گوہر سے کیا اختلافات ہیں؟ آپکی اور بیرسٹر گوہر کی باتوں میں تضاد کیوں ہے؟؟ ہم کس کی بات پر یقین کریں آپکی یا بیرسٹر گوہر کی؟ صحافی نے شیرافضل مروت سے سوال کیا کہ دوران پریس کانفرنس  عمیر نیازی کو کیوں اٹھایا گیا؟ شیرافضل مروت سوالات کو گول مول کرگئے۔