ن لیگ نے قومی اسمبلی کی 12 نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کو شارٹ لسٹ

ن لیگ نے قومی اسمبلی کی 12 نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کو شارٹ لسٹ
کیپشن: ن لیگ نے قومی اسمبلی کی 12 نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کو شارٹ لسٹ

ایک نیوز :پاکستان مسلم لیگ ن نے  عام انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر صوبائی دارالحکومت لاہور سے قومی اسمبلی کی 14 میں سے 12 نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کو شارٹ لسٹ کر لیا۔

 پارٹی ذرائع کے مطابق سردار ایاز صادق، اور رانا مبشر قومی اسمبلی کی ٹکٹوں سے محروم ہوگئے ،  سردار نصیر بھٹہ، سابق ایم این اے وحید عالم خان بھی قیادت کو قائل کرنے میں ناکام رہے،  سردار ایاز صادق اور رانا مبشر کو ضمنی انتخابات میں اکاموڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، سردار ایاز صادق کو سینٹ کی ٹکٹ بھی آفر کئے جانے کا امکان ہے ۔

پارٹی ذرائع کےمطابق  لاہور سے قومی اسمبلی کے پہلے حلقہ این اے 117 میں استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ ممکنہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے امیدوار شارٹ لسٹ نہ ہو سکا، این اے 117 سے آئی پی پی کے علیم خان اور مسلم لیگ ن کے ملک ریاض میں سے کسی ایک امیدوار کا فیصلہ ہو گا، این اے 118 سے حمزہ شہباز مسلم لیگ ن کے شارٹ لسٹ کئے گئے امیدواروں میں شامل ہیں ، این اے 119 سے مریم نواز کا نام شارٹ لسٹ کئے گئے امیدواروں میں سرفہرست ہیں، حلقہ این اے 120 میں سہیل شوکت بٹ کا نام دیگر امیدواروں میں  نمایاں ہے ۔

 پارٹی ذرائع کےمطابق  حلقہ این اے 121 سے شیخ روحیل اصغر کا پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہونے کا واضح امکان ہے ،  این اے 122 سے خواجہ سعد رفیق اور این اے 123 سے شہباز شریف کے امیدوار ہونے کے امکانات نمایاں ہیں،  این اے 124 میں استحکام پاکستان پارٹی کے عون چوہدری اور مسلم لیگ ن کے رانا مبشر اقبال میں مقابلہ جاری ہےجبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں افضل کھوکھر اور این اے 126 میں سیف کھوکھر کا لیگی امیدوار بننے کی دوڑ میں کوئی مقابل نہیں،  این اے 127 میں عطا تارڑ مسلم لیگ ن کے ممکنہ امیدواروں میں سرفہرست ہیں۔

 پارٹی ذرائع  کے مطابق این اے 128 سے حافظ نعمان اور این اے 129 سے مہر اشتیاق مسلم لیگ ن کے امیدوار بننے کی دوڑ میں سب سے آگے،  قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے قائد نواز شریف کا اپنے آبائی حلقے سے انتخابات میں حصہ لینے کا امکان ہے ، مسلم لیگ آئندہ چند روز میں لاہور کے باقی دونوں حلقوں این اے 117 اور این اے 124 میں امیدواروں کا فیصلہ کرے گی،  استحکام پاکستان پارٹی سے سیٹ ایڈجسمنٹ ہوئی تو علیم خان اور عون چوہدری کو مسلم لیگ میدان میں اترنے کا سگنل دے گی،  آئی پی پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہونے کی صورت میں مسلم لیگ ن کے اپنے امیدوار انتخابی دنگل لڑیں گے۔