بلےکانشان ملے یا نہ ملےپی ٹی آئی ایک ہی نشان پر الیکشن لڑے گی،لطیف کھوسہ

بلےکانشان ملے یا نہ ملےپی ٹی آئی ایک ہی نشان پر الیکشن لڑے گی،لطیف کھوسہ
کیپشن: بلےکانشان ملے یا نہ ملےپی ٹی آئی ایک ہی نشان پر الیکشن لڑے گی،لطیف کھوسہ

ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ ہمیں بلے کا نشان ملے یا نہ ملے، پی ٹی آئی ایک ہی نشان پر الیکشن لڑے گی۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ پی ٹی آئی قوم کی خدمت کیلئے کوشاں ہے، کل سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کا رویہ دنیا کے سامنے رکھا۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ لوگ پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کرسکتے، الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کیلئے سہولت کاری کررہا ہے۔تیزی سے ہونے والی ڈوپلمنٹ کا تماشا قوم دیکھ رہی ہے،اس سے عوام کے غم وغصہ میں اضافہ ہو رہا ہے,بلے کا انتخابی نشان نظر ثانی میں واپس لے لیا گیا،ہمارے 7سو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے،آگ کے سمندر سے گزر کر کاغذات نامزدگی داخل کرائے گئے,سپریم کورٹ میں جو ہم نے بیام کیا وہ بھی قوم نے دیکھا،الیکشن کمیشن کا مکروہ چہرہ سامنے رکھا.

لطیف کھوسہ نے کہا کہ میرے بیٹے کو گرفتار کیا گیا،الیکشن ٹریبونلز کی اپیلوں کی تیاری میں مصروف تھا،یہ سارے ملکر بھی پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کر سکتے،بلے کا نشان ملے یا نہ ملے،پی ٹی ائی الیکشن لڑے گا،ہم نے اپنی منصوبہ بندی کر رکھی ہے،نیا پراسیکیوٹرامجد پرویز کو کھڑا کر دیا گیا،وہ نواز شریف کے وکیل میں بھی ہیں،وہ آج وارد ہو گئے،نئے پراسیکیوٹر امجد پرویز نے سات دن،دس دن کا وقت مانگا،میرے اصرار اور شدید مخالفت کے باوجود سماعت 6جنوری تک ملتوی کی گئی،ہم نے کہا رکھتے نہیں تو خارج توکر دیں۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ گراف گھڑی کی قیمت کا تعین پہلے سے چلے آنے والے اپریزر نے کی،عدالت سے استدعا کی کہ کیوں صرف بانی چیئرمین پر قانون کا اطلاق کرکے پابند سلاسل کیا جا رہا ہے،عوامی مقبولیت دیکھ کر پی ڈی ایم اور اپوزیشن جماعتیں خائف ہیں،لندن والے ظل سبحانی کی سزائئں ایک ایک کرکے ختم کیں جیسے عدالتیں انکی چشم براہ تھیں،پی ایم ایل این کا کوئی امیدوار اپنے حلقے میں جانے کے لائق نہیں،20ماہ ملک کا حشرنشر کر دیا گیا۔

لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ اب قوم ملک کو تہن مرتبہ لوٹنے والوں کو موقع نہیں دے گی،اب عوام انکا جھانسہ مزید برداشت ہرنے کو تیار نہیں،اگر اسکو میرے سردار لکھنے پت اعتراض ہوتا ہے،اگر وہ اپنی افیشل ویب سائیٹ پر چلے جائیں تو دوسرا نام ہی سردر ے شروع ہوتا ہے،میں کیسے اپنے حسب نسب کو تبدیل کر سکتا ہوں،بڑی مشکل سے انہیں 12واں صحفہ پڑھوایا،پڑھنے کو کوئی تیار نہیں تھا،انشاءاللہ کاغذات نامزدگی منظور ہو جائیں گے،شواہد کو دیکھنا انھوں نے گوارا نہیں کیا،جب آپ نے حکم دیا کہ لیول پلینگ فیلڈ دیں،الیکشن کمیشن اپنے ایکٹ کی شق 185,186,187کے تحت آئی جی کو سزا دے سکتی ہے،انھیں تبدیل کر سکتے ہیں،عدالتوں پر ذمہ داری ہے کہ عوام کے بنیادی حقوق کو یقینی بنائیں۔