جیفری ایپسٹائن کیس، پرنس اینڈریو، اسٹیفن ہاکنگ، بل کلنٹن اورڈونلڈ ٹرمپ ملوث، قانونی دستاویزعام

Jan 04, 2024 | 13:27 PM

ویب ڈیسک: پرنس اینڈریو، اسٹیفن ہاکنگ، سابق امریکی صدور بل کلنٹن اورڈونلڈ ٹرمپ جنسی اسکینڈل کا حصہ تھے۔ جیفری ایپسٹائن کیس کی اہم دستاویز پبلک کردی گئیں۔

امریکی جج لورٹیٹا پریسکا نے دسمبر میں فیصلہ دیا تھا کہ وہ دستاویزات جو گِسلائن میکسویل کے خلاف ورجینیا گیفری کے 2015 کے ہتک عزت کے معاملے کا حصہ تھیں، ان کو عام کردیا جانا چاہیے۔ 

جوہانا سوزبرگ نامی ایک خاتون نے مئی 2016 میں گواہی دیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ڈیوک آف یارک پرنس اینڈریو 2001 میں مین ہٹن اپارٹمنٹ میں صوفے پر بیٹھے قابل اعتراض حرکات کرتے رہے۔ تاہم بکنگھم پیلس نے ان الزامات کو "واضح طور پر غلط" قرار دیا ہے۔

 سوزبرگ نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ ایپسٹین، میکسویل، جیفری اور پرنس اینڈریو  کو ایک فنانسر کے پرائیویٹ جیٹ میں امریکا میں واقع ڈونلڈ ٹرمپ کے جوئے بازی کے اڈوں میں سے ایک تک لایا گیا تھا۔

اسی طرح ایپسٹن نے کہا کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کو محض نوجوان لڑکیاں ہی پسند ہیں۔ بل کلنٹن کا ذکر 50 سے زائد قانونی دستاویزات میں ہے جہاں ان کا نام ’’ ڈو36‘‘ رکھا گیا۔ تاہم 2019 میں سابق صدر بل کلنٹن کے ترجمان نے اس الزام کی تردید کی تھی۔

دستاویز میں سینٹ تھامس جزیرے پر ہونے والی ایک سائنس کانفرنس میں ڈنر کے دوران ’’ انڈر ایج اورگی’’ کا حوالہ دیا گیا۔ جس میں اسٹیفن ہاکنگ سمیت 20 سائنسدان شریک تھے۔ اس کانفرنس کی ادائیگی ایپسٹین نے کی تھی۔

یادرہے کہ اگست 2019 میں مین ہٹن کی ایک فیڈرل جیل میں قید ایپسٹین مردہ حالت میں پایا گیا تھا۔ جب وہ جنسی اسمگلنگ کے الزامات کے تحت مقدمے کا انتظار کر رہا تھا۔

62 سالہ میکسویل کو 20 سال کی قید کا سامنا ہے۔ اس پر ایپسٹین کے لئے بھرتی اور کم عمر لڑکیوں کو جنسی زیادتی کے ساتھ بدسلوکی کرنے میں مدد دینے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

مزیدخبریں